تحفظ ختم نبوت میں لاکھوں افراد کی شرکت بیرونی دبائوپر ہونے والے فیصلوںپر کھلاعدم اعتماد ہے،رہنماء عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت

اسلامیان پاکستان ختم نبوت اور قانون ناموس رسالت کا ہرقیمت پر تحفظ کرتے رہینگے تحفظ ناموس رسالت قانون اور قوانین ختم نبوت کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائیگا، ذرابرابر بھی اسمیں کوئی سازش برداشت نہیں کی جائیگی،مشترکہ بیان

ہفتہ 12 اکتوبر 2019 20:49

چنیوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اکتوبر2019ء) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عزیز الرحمن جالندھری، مولانا محمداسماعیل شجاع آبادی، مولانا غلام مصطفیٰ ، مولانا عزیزالرحمن ثانی، مولانا غلام رسول نے چناب نگر میں منعقدہونیوالی سالانہ تحفظ ختم نبوت کے کامیاب انعقاد پر دل کی اتہاہ گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتے ہیں تحفظ ختم نبوت میں لاکھوں افراد کی شرکت بیرونی دبائوپر ہونے والے فیصلوںپر کھلاعدم اعتماد ہے کہ اسلامیان پاکستان ختم نبوت اور قانون ناموس رسالت کا ہرقیمت پر تحفظ کرتے رہینگے۔

عشاق رسول کے اس اجتماع نے ختم نبوت کے غداروں کی نیندیں حرام کردی ہیںچناب نگر میں کامیاب کانفرنس نے یہ واضح پیغام دیا ہے کہ تحفظ ناموس رسالت قانون اور قوانین ختم نبوت کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائیگا اور ذرابرابر بھی اسمیں کوئی سازش برداشت نہیں کی جائیگی ۔

(جاری ہے)

علماء نے مبلغین ختم نبوت تمام رفقاء کی محنتوں کو سراہا اور اس کامیاب کانفرنس منعقد کرنے پر مباکباد پیش کی ۔

تحریک ناموس رسالت کاپیغام کا شہرشہر اورپورے میں پھیل چکی ہے اب ناموس رسالتؐ کے غداروں کو کہیں بھی پناہ کی جگہ نہیں ملے گی اور اسلام دشمنوں اور منکرین ختم نبوت کو اپنے منطقی انجام سے دوچار ہونا پڑے گا یہودی وقادیانی لابی اورانکے ایجنٹ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔علماء نے مطالبہ کیا کہ چناب نگر کانفرنس میں منظور ہونیوالی قراردادوں پر عمل درآمد کیا جائے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام مرکز ختم نبوت مسلم کالونی چناب نگر میں منعقد ہونے والی 38ویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس نے متفقہ طورپر یہ قرردادیں منظور کی گئیں۔

علماء نے مطالبہ کیا کہ کانفرنس میں منظورشدہ قرارداوں پر عملدرآمد کیا جائے ۔تحفظ ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت کے قانون کو غیر مؤثر کرانے و ختم کرانے کی قادیانی سازشیں بام عروج کو پہنچ چکی ہیں۔ یہ اجتماع حکومت وقت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت کے قوانین کے خلاف اندرونی و بیرونی سازشوں کو بے نقاب کیا جائے۔ فوج کا ماٹو جہاد ہے۔

جبکہ قادیانی جہاد اسلامی کے منکر ہیں۔ لہٰذا آئندہ انہیں فوج میں کمیشن نہ دیا جائے۔ملک بھر کے تمام سول اور فوج کے محکموں سے قادیانیوں کو کلیدی عہدوں سے الگ کیا جائے۔یہ اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کی روشنی میں ارتداد کی شرعی سزا نافذ کا اجراء اور نفاذ کیا جائے۔اور دیگر اقلیتوں کے اوقاف کی طرح قادیانی اوقاف بھی تحویل میں لیا جائے۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کی جانب سے جموں کشمیر برائے انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کے ضمن میں ۴۱ جون ۸۱۰۲ء کی رپورٹ جس میں آزاد کشمیر اسمبلی کی طرف سے قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دیئے جانے کے عمل کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور ساتھ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے ناموس رسالت کا قانون 295-c کو بھی واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے کہ مسلمانان عالم اقوام متحدہ کے ادارے کے اس غیر ذمہ دارانہ اور اس کے مینڈیٹ سے ہٹ کر کی گئی ہے کارروائی کی مذمت کرتے ہیں۔

ہم اقوام متحدہ کے ہرادارے پر یہ واضح کرتے ہیں کہ ہم اقوام متحدہ کو اپنا مذہبی دارالافتاء نہیں مانتے ادارے کو صرف ان ہی امور پر اپنی توجہ مرکوز رکھنی چاہئے جن کا اسے مینڈیٹ حاصل ہے۔ قا دیانیوں نے چناب نگر میں اپنا عدالتی نظام قائم کر رکھا ہے۔ جو سٹیٹ در سٹیٹ کے مترادف ہے۔ لہٰذاچناب نگر میں سرکاری رٹ کو قائم کرتے ہوئے انہیں ملکی قانون کا پابند کیا جائے اور چناب نگر میں سیکورٹی کے نام پر قادیانیوں کی غنڈہ گردی اور مسلمانوں کو ہراساں کرنے کے عمل کا نوٹس لیا جائے۔

ملک بھر کی عسکری تنظیموں پر پابندی ہے لیکن قادیانیوں کی تربیت یا فتہ مسلح تنظیم خدام الاحمدیہ کو کھلی چھٹی دی جا چکی ہے۔ دیگر عسکری تنظیموں کی طرح قادیانیوں کی مسلح تنظیم خدام الاحمدیہ پرپابندی عائد کی جائے اور اس کے اثاثے بحق سرکارضبط کئے جائیں۔کانفرنس کا یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ چناب نگر کے باسیوں کو بلا استثناء مالکانہ حقوق دئیے جائیں۔یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ دنیا بھر میں پاکستانی سفارت کاروں کے ذریعہ عالمی سطح پر اسلام اور پاکستان کے خلاف قادیانیوں کے جھوٹے پروپیگنڈہ کے تدارک کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں