نیب عدالت کی جانب سے سیدخورشید احمد شاہ کی ہسپتال منتقلی کی استدعا مسترد

ہفتہ 12 اکتوبر 2019 22:35

نیب عدالت کی جانب سے سیدخورشید احمد شاہ کی ہسپتال منتقلی کی استدعا ..
سکھر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اکتوبر2019ء) احتساب عدالت سکھرنے آمدن سے زائد اثاثہ جات میں نیب کے زیر حراست پی پی پی کے مرکزی رہنماء رکن قومی اسمبلی سیدخورشید احمد شاہ کی ہسپتال منتقلی کی استدعا مسترد کردی، احتساب عدالت کے جج امیر علی مہیسر نے سید خورشید احمد شاہ کے وکلاء کی جانب سے خورشید شاہ کو ناسازی طبیعت کی بنا پر این آئی سی وی ڈی اسپتال یا آغا خان اسپتال میں منتقل کرنے کی درخواست کی ،درخواست کی سماعت کے دوران خورشید شاہ کے وکلاء مکیش کمار اور بشیر سمیجو نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمارے موکل کی طبیعت خراب ہے انہیں وقت پر ادویات نہیں دی جارہی ہیں اس لیے انہیں مکمل چیک اپ کے لیے آغا خان یا این آئی سی وی ڈی اسپتال منتقل کیا جائے جس پر نیب کے پراسیکیوٹر نے سید خورشید شاہ کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ خورشید شاہ بلڈ پریشر اور شوگر کے مریض ہیں انہیں معمول کے مطابق ادویات دی جارہی ہیں اور ان کے علاج معالجہ طبی معائینہ کیلئے ڈاکٹروں کی میڈیکل ٹیم 24 گھنٹے نیب میں دستیاب ہے جبکہ ان کا بلڈ پریشر ہائی ہونے پر سکھر کے جی ایم سی کالج کے کارڈیولوجسٹ کنسلٹنٹ ڈاکٹر راج کمار نے خورشید شاہ کا طبی معائنہ کیا تھا اور ان کے بلڈ پریشر کے لیے دوا کی مقدار بڑھانے کی ہدایت کی تھی، عدالت کے جج نے طرفین کے دلائل کی سماعت کے بعد نیب کو خورشید شاہ کو مکمل علاج کی سہولت فراہم کرنے اور ضرورت پڑنے پر اسپتال منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے فی الوقت انہیں اسپتال منتقل کرنے کی درخواست مسترد کردی، واضح رہے کہ سید خورشید احمد شاہ گزشتہ تین ہفتوں سے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں نیب کی حراست میں 14 اکتوبر تک ریمانڈ پر ہیں، انہیں دوبارہ احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔