پاک سر زمین پارٹی اقتدار کی سیاست نہیں بلکہ اقدار کی سیاست کو فروغ دے رہی ہے، انیس قائم خانی

کراچی سے شروع ہونے والی پاک سرزمین پارٹی آج پاکستان کے کونے کونے میں پھیل چکی ہے، صدر پی ایس پی

ہفتہ 12 اکتوبر 2019 22:43

پاک سر زمین پارٹی اقتدار کی سیاست نہیں بلکہ اقدار کی سیاست کو فروغ دے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2019ء) پاک سر زمین پارٹی اقتدار کی سیاست نہیں بلکہ اقدار کی سیاست کو فروغ دے رہی ہی. ہمارا یقین ہی ہماری طاقت ہی. ایماندار، باکردار، قابل اور محنتی سید مصطفی کمال کا نظریہ عزت، انصاف اختیار پر مبنی ہے، ہم ترقی اور خوشحالی کا فارمولا لیکر سیاست کے میدان میں اترے ہیں. تین مارچ 2016 کو کراچی سے شروع ہونے والی پاک سرزمین پارٹی آج پاکستان کے کونے کونے میں پھیل چکی ہی.

مختلف قومیتوں، زبانوں اور مذاہب کے ماننے والے عوام جوق در جوق پی ایس پی میں شمولیت کررہے ہیں اور ایک پرچم تلے متحد ومنظم ہو کر اپنے حقوق کے حصول کے لیے عملی جدوجہد کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور کے پہلے جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب میں کیا. انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کارکنان پارٹی کو منظم کرنے کے لئے دن رات ایک کردیں، کیونکہ پاک سرزمین پارٹی پاکستان کی وہ واحد سیاسی جماعت ہے جو پاکستان کے تمام مسائل کو حل کرنا اور کروانا جانتی ہی.جلد پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال ملتان سمیت جنوبی پنجاب اور سینٹرل پنجاب کا دورہ کریں گے، بڑھتی ہوئی مہنگائی، بے روزگاری پر حکومت حقیقی معنوں میں قابو پائے، تاجر برادری کے مسائل کے حل کو یقینی بنایا جائے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پی ایس پی لاہور کے ہزاروں کارکنوں نے شرکت کی.

انیس قائم خانی نے مزید کہا کہ آج ہم جس نازک دہرائے پر کھڑے ہیں وہ انتہائی سنگین صورتحال ہے، مقبوضہ کشمیر میں 66 روز سے کرفیو نافذ ہے، مظلوم کشمیری تعلیم، صحت سمیت دیگر سہولیات سے محروم ہیں، امت مسلمہ کو مظلوم کشمیریوں کی خاطر بھرپور انداز میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ گزشتہ تیس سالوں سے کراچی میں بھارتی خفیہ ایجنسی راء قابض تھی جس کے جمود کو پاک سر زمین پارٹی نے توڑا ہے۔ہم نے کراچی میں کشمیر کی جنگ لڑی ہے،جب جب تحریک آزادی کشمیر زور پکڑتی تھی کراچی میں لاشیں گرتی تھی، دنیا بھر کا میڈیا کشمیر کو بھول کر کراچی میں گرتی لاشوں کی گنتی بتاتا تھا.

ہم نے اپنی جان ہتھیلی پہ رکھ کر اپنے بچوں کی لاشیں گرنے سے بچائیں ہیں. انیس قائمخانی نے مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کی حمایت اور شرکت سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ دھرنوں کے ذریعہ حکومت گرانے کے حق میں نہیں اور نہ اس سے عام آدمی کے مسائل حل ہو سکتے ہیں لیکن اگر تحریک انصاف کا دھرنا ٹھیک تھا تو پھر مولانا کے دھرنے پر بھی اعتراض نہیں کیا جاسکتا۔کنونشن سے وائس چیئرمین اشفاق منگی، ممبر نیشنل کونسل شبیر قائم خانی, ڈاکٹر فوزیہ حمید, بیرسٹر مختار احمد ٹاٹری کے علاوہ دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔