ڈینگی کے مریضوں میں اضافہ کی وجہ گھروں، دفاتر، گلیوں کے ساتھ ٹائر شاپس، نرسریوں کی عدم صفائی ہے، ڈاکٹر سکندر وڑائچ

پیر 14 اکتوبر 2019 14:18

ڈینگی کے مریضوں میں اضافہ کی وجہ گھروں، دفاتر، گلیوں کے ساتھ ٹائر شاپس، ..
سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اکتوبر2019ء) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن( پی ایم ای) سرگودھا کے صدر ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈینگی فیور کے مریضوں میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے، جس کی سب سے بڑی وجہ گھروں‘ دفتروں‘ گلیوں کے ساتھ ساتھ ٹائر شاپس‘ نرسریوں میں عدم صفائی ہے۔ جبکہ پاکستان میں تقریباًمتعدد افراد اس مرض کی وجہ سے لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

ضلع سرگودھا میں بھی ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر چکی ہے۔ لیکن خوش قسمتی سے تمام مریض روُبصحت ہیں اور کسی مریض کی موت واقع نہیں ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلاشبہ ضلعی حکومت‘ محکمہ صحت اور دیگر محکموں کے تعاون سے ہم اس مرض کو کنٹرول کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں لیکن اس مرض کو کنٹرول کرنے کیلئے عوام الناس کو بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہو گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارانہوں نے صحافیوںسے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرگودھا میں جتنے بھی مریض آئے ہیں ان کی 95 فیصد تعداد دوسروں شہروں میں کام کرتے تھے۔ جہاں پر اُنہیں بخار ہوا اور یہاں ڈی ایچ کیو ہسپتال میں داخل ہو گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت اس مرض کو کنٹرول کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ کیونکہ اس مچھر کے کاٹنے کا وقت طلوع آفتاب کے دو گھنٹے بعد اور غروب آفتاب سے ایک گھنٹہ پہلے ہے۔

خاص طور پر اس وقت میں ایسے کپڑے پہننے چاہیے جو پورے جسم کو کور کریں۔ مچھر مار ادویات/ سپرے کا استعمال کریں۔ ڈاکٹر سکندر حیات وڑائچ نے کہاکہ گھروں میں جالیاں لگانی چاہیں کیونکہ یہ صاف پانی کا مچھر ہے اس لئے گھروں میں صاف پانی کے برتن مثلاً بالٹیاں‘ واٹر کولرز‘ ڈرم‘ بوتلیں وغیرہ استعمال کرنے کے بعد خالی کر دیں اور پانی کے ٹھہرائو کی چیزیں گلدان‘ گملے اور گملوں کے نیچے رکھے ہوئے برتن خالی رکھیں۔