Live Updates

حکومت کانیب اور بے نامی ٹرانزیکشن سے متعلق قوانین میں ترامیم کا فیصلہ

وزیر اعظم سعودی عرب اور ایران میں مصالحت کے معاملے پر کابینہ کو اعتماد میں لیں گے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 14 اکتوبر 2019 14:03

حکومت کانیب اور بے نامی ٹرانزیکشن سے متعلق قوانین میں ترامیم کا فیصلہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 اکتوبر ۔2019ء) حکومت نے نیب اور بے نامی ٹرانزیکشن سے متعلق قوانین میں ترامیم کا فیصلہ کیا ہے وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کااجلاس جاری ہے جس میں نیب ترمیمی آرڈیننس منظوری کے لیے پیش کیا گیا، ترمیم کے تحت 5 کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن میں ملوث ملزم کو جیل میں سی کلاس دی جائے گی، ملزم کو انکوائری، انویسٹی گیشن یا ٹرائل کے دوران بھی سی کلاس جیل میں رکھا جائے گا.اس کے علاوہ حکومت کا بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ 2017 میں بھی ترمیم کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ کے سیکشن 2 میں شق نمبر 31 کا اضافہ کیا جائے گا.

(جاری ہے)

بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ میں نئی شق کے اضافے کے ذریعے “وسل بلور” کی تعریف شامل کی گئی ہے کوئی بھی شخص کسی بھی اینٹی کرپشن قانون کے تحت بے نامی اثاثوں کی نشاندہی کرسکے گا، “وسل بلور” نیب، ایف آئی اے، اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ اور کسی بھی قانون کے تحت شکایت کر سکے گا. وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ 15کے بجائے 11 نکاتی ایجنڈے پر غور کرے گی.

وزیر اعظم سعودی عرب اور ایران میں مصالحت کے معاملے پر کابینہ کو اعتماد میں لیں گے‘اجلاس میں برطانوی شاہی جوڑے کی آمد پر بھی بریفنگ دی جائے گی وفاقی کابینہ ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق کرے گی‘ اجلاس میں رئیل اسٹیٹ آرڈیننس 2019 کا جائزہ لیا جائے گا اسلام آباد کے نئے ماسٹر پلان پر بھی بریفنگ دی جائے گی. واضح رہے کہ گزشتہ روز تہران میںوزیر اعظم عمران خان کے دورہ ایران کے اعلامیہ کہا گیا تھا کہ ایران کے ساتھ تعلقات میں مضبوطی پاکستان کی ترجیح ہے، خلیجی ممالک میں فریقین بات چیت سے مسائل حل کریں.

وزیر اعظم نے دونوں ممالک میں تاریخی اور ثقافتی تعلقات کو اجاگر کیا، مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ تعلقات میں مضبوطی پاکستان کی ترجیح ہے. وزیر اعظم نے دورے کے دوران ایران کے سپریم کمانڈر آیت اللہ خامنہ ای اورصدر روحانی سے ملاقات کی تھی دونوں راہنماﺅں سے ملاقاتوں میں علاقائی سیکیورٹی کے امور پر بھی گفتگو ہوئی، وزیر اعظم نے خلیجی ممالک کو کسی جنگی تنازع سے بچانے پر زور دیا، کہا خلیج کی موجودہ صورت حال پر تنازعات سے بچنے کی ضرورت ہے.

انھوں نے کہا تھا خلیجی ممالک میں فریقین بات چیت سے مسائل حل کریں، مذاکرات سے سعودی اور ایران کشیدگی میں کمی کے لیے سہولت کاری کر سکتے ہیں. وزیر اعظم عمران خان نے مسئلہ کشمیر پر ایران کی حمایت پر اظہار تشکر کیااور کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 7 ہفتے سے 80 لاکھ افراد کا لاک ڈاﺅن جاری ہے، انھوں نے صدر روحانی کو 5 اگست کے بھارتی اقدام سے آگاہ کرتے ہوئے کہا غیر قانونی اور یک طرفہ اقدامات سے خطے میں امن کے لیے خطرہ پیدا ہوا.
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات