برطانیہ میں مقیم پاکستانی نوجوان کے ایک اقدام نے سب کے دل جیت لیے

نوجوان نے بے گھر شہری کو کھانا خرید کردیا مگر سٹاربکس نے اسے کیفے میں بیٹھنے نہیں دیا،نوجوان نے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کر دی،عالمی میڈیا نے بھی خبر چھاپی جس کے بعد سٹار بکس کو غریب شخص سے معافی مانگنا پڑ گئی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 14 اکتوبر 2019 17:05

برطانیہ میں مقیم پاکستانی نوجوان کے ایک اقدام نے سب کے دل جیت لیے
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔14 اکتوبر 2019ء) برطانیہ میں مقیم پاکستانی نوجوان کے غریب اور بے گھر شخص کے ساتھ کیے گئے حسن سلوک نے سب کے دل جیت لیے۔تفصیلات کے مطابق ایک مہربان دل پاکستانی نے بے گھر شخص کو انصاف دلانے کی خاطر کھڑے ہو کر ایک نئی مثال قائم کر دی۔یہاں تک غریب شخص کے ساتھ کیے گئے ناروا سلوک کرنے پر عالمی سطح پر معروف کمپنی اسٹاربکس کو معافی مانگنے پر مجبور کر دیا۔

30 سالہ پاکستانی نوجوان ساجد کاہلوں کو اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ سٹار بکس کے باہر کھڑے ایک بے گھر فرد کو 8.45 ڈالرکی چاکلیٹ خرید کر دینے کے بعد وہ میڈیا کی توجہ کا مرکز بن جائے گا۔بتایا گیا ہے کہ ساجد کاہلون ساوتھینڈ ہائی اسٹریٹ اسٹاربکس پر کھانا کھا رہے تھے جب ایک بے گھر انگریز شخص کھانے کی تلاش میں وہاں آیا اور پوچھا کہ کیا اس کے لئے کوئی کھانا خریدے گا؟ جب کہ وہاں موجود آس پاس کے سبھی لوگوں نے اس کو نظرانداز کیا ، فراخ دل پاکستانی کاروباری نوجوان اس شخص کے پاس پہنچا اور اسے اپنی پسند کا کھانا خریدنے کی پیش کش کی۔

(جاری ہے)

ساجد کاہلوں نے غریب آدمی کو کھانا اور چیزکیک کے لئے رقم ادا کی۔بے گھر آدمی کیفے کے باہر بیٹھنے کے لیے بنی ہوئی جگہ پر بیٹھ گیا اور کھانا شروع کر دیا تاہم اسی لمحے کیفے عملے کا ایک ممبر اپنے سکیورٹی گارڈ کے ہمراہ اس کے پاس پہنچا اور اس سے اس جگہ کو خالی کرنے کو کہا کیوں کہ وہ گندے کپڑوں میں ملبوس تھا جس کی وجہ سے وہاں بو آ رہی تھی۔ ساجد کوہلوں نے کہا کہ کیفے انتظامیہ کو اس شخص کو یہاں سے نکالنے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ وہ جو کھانا کھا رہا ہے اس کی ادائیگی کی گئی ہے۔

اور اس طرح وہاں ہنگامہ شروع ہوا جس کے بعد ساجد نے تمام واقعے موبائل فون کے زریعے سے ویڈیو بنانا شروع کر دی۔ دیکھتے ہی دیکھتے یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ویڈیو میں پاکستانی نوجوان نے بار بار کیفے انتظامیہ سے سوال کیا کہ کھانا خریدا گیا ہے ، اس کی ادائیگی کی گئی ہے ، اگر کھانے کی قیمت دی جارہی ہے اور وہ کھا رہا ہے تو اس میں کیا حرج ہے،نوجوان نے کہا کہ کیا وہ انسان نہیں ہے؟ وہ کھانا ختم کردے پھر وہ چلا جاسکتا ہے۔

جب ساجد نامی نوجوان نے یہ ویڈیو اپلوڈ کی تو دھ گھنٹوں کے دوران ہی اسے ہزاروں لوگوں نے دیکھ لیا۔جس کے بعد مقامی اخبارات نے اس پر خبر شائع کی۔جس کے بعد سوشل میڈیا پر اسٹار بکس سے معافی مانگنے کا مطالبہ زور پکڑنے لگ گیا۔جس کے بعد سٹار بکس نے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ یہاں ہر کسی بھی گاہک کا برا تجربہ ہو،واقعے کا جائزہ لے رہے ہیں اور اس پر معذرت خواہ بھی ہیں۔