بھرپورحکومتی کوششوں کے باوجودملک کے اقتصادی حالات اچھے نہیں ہیں: میاں زاہد حسین

ایکسپورٹ میں اضافہ نہیں ہوا،بڑھتی مہنگائی نے عوام کے ہوش اڑا دئیے ہیں، ترقی کے متاثر کن اعداد و شمار کو روزگار کی فراہمی سے مربوط کرنے کی ضرورت ہے

پیر 14 اکتوبر 2019 17:08

بھرپورحکومتی کوششوں کے باوجودملک کے اقتصادی حالات اچھے نہیں ہیں: میاں ..
کرچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اکتوبر2019ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چےئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ملک کے اقتصادی حالات اچھے نہیں ہیں۔معیشت مسلسل زوال پذیر ہے جبکہ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عوام کے ہوش اڑا دئیے ہیں۔لوگوں کو ترقی کے متاثر کن اعداد و شمار سے زیادہ دو وقت کی روٹی کی ضرورت ہے جو انکا بنیادی حق ہے۔

میاں زاہد حسین نے بز نس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ قوم کو ملکی معیشت کی بہتری،کارخانوں کے دوبارہ چلنے، کاروباری برادری کے اعتماد کی بحالی، تجارتی اور مالیاتی خساروں پر قابو پانے، اسٹاک مارکیٹ اور کرنسی کے استحکام، ٹیکس نیٹ اور ٹیکس آمدن میں اضافہ اور دیگر خوشخبریاں دینے والے اکنامک مینیجرز یہ بھی بتائیں کہ پریشان عوام کو ریلیف دینے کے لئے کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

مشکل فیصلوں کے جن مثبت نتائج کا ذکر کیا جا رہا ہے اس میں برآمدات کی مایوس کن صورتحال کا ذکرشامل کیوں نہیں کیا گیا۔ حقیقی صورتحال یہ ہے کہ صرف پشاور میں300 سے زیادہ فیکٹریاں بند اور ہزاروں مزدور بے روزگار ہو چکے ہیں جبکہ کراچی، لاہور اور فیصل آباد اور دیگر شہروں میں ہزاروں کارخانوں کی بندش سے لاکھوں مزدور بے روزگار ہو گئے ہیں۔عوام کو فیکٹریاں دوبارہ چلنے کی خوشخبری سنانے والے یہ بھول گئے کہ جن کی وجہ سے معیشت چل رہی ہے وہ تو کام کاج چھوڑ کرسڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔

کپاس کے لاکھوں کاشتکار اس سال کپاس کی کم پیداوار کی وجہ سے بے بسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں جبکہ ٹیکسٹائل کا شعبہ فصل میں کمی کی وجہ سے خطرات سے دوچار ہے، چینی کی برآمدات میں54 فیصد سے زیادہ کمی آچکی ہے، بڑی صنعتوں کا حال خراب ہے، خدمات کا شعبہ ختم ہو رہا ہے اور ایس ایم ایز بھی بند ہونا شروع ہو گئی ہیں۔50 ہزار کرائے میں ملنے والی دکان اب کوئی 15 ہزار میں لینے کو تیار نہیں ہے کیونکہ مارکیٹیں سنسان پڑی ہیں اور کاروبار ہی نہیں ہے۔اشیائے خورد و نوش، ٹرانسپورٹ اور ہر چیز مسلسل مہنگی ہو رہی ہے اور ضرورت کی کوئی چیز عوام کی پہنچ میں نہیں رہی۔انھوں نے کہا کہ عوام مسلسل قربانی دے رہے ہیں مگر ملکی معیشت تا حال ہچکولے لے رہی ہے ۔