۳ وزیراعلیٰ عثمان بزدار فلاح عامہ کی بعض سکیموں میں سست روی پر شدید برہم، ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا حکم

شہروں اوردیہاتوں میں عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کیلئے نیا پروگرام، 27 ارب روپے مختص:عثمان بزدار ‘ صفائی ،پینے کے صاف پانی کی فراہمی ،سیوریج سسٹم کو بہتر کیا جائے گا، غیر فعال واٹر سپلائی اور سیوریج سکیموں کو بحال کیاجائے گا ؓ ورلڈ بینک کے تعاون سے 16 شہروں کو پنجاب سٹیز پروگرام میں شامل کیا جا رہا ہے ، 100 تحصیلوں کی ماسٹر پلاننگ کی جائے گی لوکل گورنمنٹ میں خالی آسامیوں پر بھرتی کی منظوری ، ضرورت کے تحت بھرتی کیلئے فوری اقدامات کیے جائیں،وزیراعلیٰ کی زیرصدارت اجلاس ؂ڈسکہ میں 8 سالہ بچے کی لاش برآمد ہونے کا واقعہ،وزیراعلیٰ کا ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم،دیہی خواتین کے عالمی دن پر پیغام

پیر 14 اکتوبر 2019 19:07

+لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اکتوبر2019ء) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت وزیراعلیٰ آفس میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پنجاب میونسپل سروسز پروگرام پر عملدرآمد کے حوالے سے تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے شہروں اوردیہاتوں میں عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی کیلئے نیا پروگرام شروع کیا جا رہا ہے۔

پنجاب میونسپل سروسز پروگرام کے تحت شہریوں کو ان کی دہلیز پر بنیادی ضروریات مہیا کی جائیں گی اور اس پروگرام کیلئے 27 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی سہولتیں بہتر بناکرعوام کو ان کا حق لوٹائیں گے۔ شہروں میں صفائی کے نظام ،پینے کے صاف پانی کی فراہمی او رسیوریج سسٹم کو بہتر بنایا جائے گا۔

(جاری ہے)

غیر فعال واٹر سپلائی اور سیوریج سکیموں کو بھی بحال کیاجائے گا۔

صفائی کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے ضروری مشینری خریدی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کے تعاون سے پنجاب سٹیز پروگرام پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ 16 شہروں کو پنجاب سٹیز پروگرام میں شامل کیا جا رہا ہے جبکہ تحصیل کی سطح کے 100 شہروں کی ماسٹر پلاننگ کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ لوکل گورنمنٹ میں ضرورت کے تحت خالی آسامیوں پر بھرتی کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ خالی آسامیوں پر ضرورت کے تحت بھرتی کیلئے فوری اقدامات کرے۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے جنوبی پنجاب خصوصاً ڈیرہ غازی خان میں فلاح عامہ کی بعض سکیموں میں سست روی پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ تساہل اور غفلت برتنے کے ذمہ داروں کا تعین کرکے کارروائی کی جائے۔ فلاح عامہ کے کاموں میں کوتاہی برداشت نہیں کروں گا۔ جو بھی ذمہ دار ہوا، اس کے خلاف قواعد و ضوابط کے تحت کارروائی ہوگی۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے پنجاب میونسپل سروسز پروگرام پر عملدرآمد کے حوالے سے بریفنگ دی۔

صوبائی وزراء راجہ بشارت، میاں اسلم اقبال، ہاشم جواں بخت، چیف سیکرٹری، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، سیکرٹری خزانہ، سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے سربراہ اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ڈسکہ کے علاقے جیسر والا میں 8 سالہ بچے کی لاش برآمد ہونے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گوجرانوالہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

وزیراعلیٰ نے واقعہ میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دیا ہے اور ہدایت کی کہ ملزمان کو قانون کی گرفت میں لا کر کارروائی کی جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مقتول بچے کے خاندان کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے مقتول بچے کے لواحقین سے دلی ہمدری اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے میں دیہی خواتین کا کردار نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

دیہی خواتین گھریلو کام کاج کے ساتھ کھیتوں میں بھی مردوں کے شانہ بشانہ کام کرتی ہیں۔زراعت کے فروغ میں پاکستانی دیہی خواتین کا کردار لائق تحسین ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے دیہی خواتین کے حقوق کے تحفظ کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان کی دیہی خواتین نہایت محنتی اور جفاکش ہیں اور میں انہیں سلام پیش کرتا ہوں۔ دین اسلام نے خواتین کے حقوق کی ادائیگی پر خصوصی طور پر زور دیا ہے اور دین برحق نے عورتوں کو جن حقوق سے نوازا ہے، دنیا کے کسی معاشرے میں اس کی مثال نہیں ملتی۔

انہو ںنے کہا کہ خواتین کا حترام اور ان کے حقوق کا تحفظ دین اسلام کی تعلیمات کا اہم حصہ ہے اور دیہی خواتین کو معاشرے میں عزت و احترام ملنا چاہیئے جو ان کا حق ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت دیہی خواتین کی ترقی اور ان کے حقوق کے تحفظ کیلئے سرگرم عمل ہے۔ دیہی خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے مزید اقدامات کریں گے اور نئے پاکستان میں دیہی خواتین کو ان کے حقوق دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دیہات میں بسنے والی خواتین قانونی، معاشی و معاشرتی سہولتوں سے محروم نہیں رہیں گی۔ دیہی خواتین کی حالت زار میں بہتری کے لئے اقدامات ہماری ذمہ داری ہے اور اس مقصدکیلئے غیر سرکاری تنظیموں کا کردار بھی نہایت اہمیت کا حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ آج ہمیں بحیثیت قوم معاشرے کی تعمیر و ترقی میں دیہی خواتین کے مثبت کردارکااعتراف کرناہے اور اس عزم کا اعادہ کرنا ہے کہ دیہی خواتین کی فلاح و بہبود اور ان کا معیارزندگی بہتر کرنے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں گے۔