,حکومت خیبر پختونخوا نے پشاور کے شہریوں کوعوامی مقامات پر انٹرنیٹ سہولت فراہم کرنے کے لئے مفت انٹرنیٹ سہولت کا آغاز کردیا

[مفت انٹرنیٹ سہولت کا آغازتاریخی شالیمار گارڈن پشاور سے کیا گیا،صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا اوروزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی آئی ٹی کامران بنگش نے باقاعدہ افتتاح کیا

پیر 14 اکتوبر 2019 20:20

U%پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اکتوبر2019ء) خیبرپختونخوا کے وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ پختونخوا ڈیجیٹل دوڑ میں شامل ہوچکا ہے جس سے اقتصادی ترقی کی شرح مزید مستحکم ہورہی ہے۔ صوبے کے نوجوان سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بدولت برسرروزگار ہو سکتے ہیں جس کے لئے فری انٹرنیٹ سہولت دینا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

ان خیالات کا انہوں نے وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کامران بنگش کے ہمراہ شالیمار باغ میں خیبرپختونخوا کنیکٹ پراجیکٹ کے تحت فری وائی فائی سروس، ڈیجیٹل لائبریری اور بزنس سنٹر کے افتتاح کے موقع پرشرکاء اور میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ پشاور میں مفت انٹرنیٹ سروس کی فراہمی کے حوالے سے آج تاریخی دن ہے۔

(جاری ہے)

شہر کے عوامی مقامات پر اس سروس کی فراہمی سے تمام شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد مستفید ہوں گے۔پشاور کو 21 ویں صدی میں ڈیجیٹلائزیشن کے تحت لے کر جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجوددہ ٹیکنالوجی کے دور میں دنیا کے بڑے شہروں کی معیشت کی بہتری میں ڈیجیٹلائزیشن کا بڑا کردار ہے،پشاور میں مفت انٹرنیٹ سروس کا آغاز ڈیجیٹلائزیشن کی جانب اہم قدم ہے جس کی بدولت شہر کی معاشی ترقی میں بھرپور مدد ملے گی۔

خیبر پختونخوا کے نوجوان انتہائی باصلاحیت ہیں حکومت ان کی بھرپور رہنمائی کے لئے وسائل بروئے کار لائے گی۔صوبائی وزیر نے کہاکہ صوبے کو جدید سہولیات اور ٹیکنالوجی کی بنیاد پر ترقی دے رہے ہیں اسی لئے اکیسویں صدی کے تقاضوں کے مطابق ڈیجیٹلائزیشن ضروری ہے۔ جس سے ایک طرف کمیونیکشن بڑھے گی تو دوسری جانب نوجوان برسرروزگار بھی ہوں گے۔ کیونکہ آج کا دور ڈیجیٹل دور ہے جہاں کاروبار موبائل اور لیپ ٹاپ کے ذریعے ہو رہے ہیں۔

محکمہ سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ صوبہ بھر میں انکیوبیشن مراکز، انٹرپرینؤرشپ، فری وائی فائی سروس، خدمات مراکز سمیت دیگر ڈیجیٹل کامیابیاں قابل تعریف ہیں۔ اگر اسی محنت سے کام جاری رہا تو خیبرپختونخوا ?ئندہ کچھ سالوں میں مکمل طور ڈیجیٹلائزڈ ہوگا۔نیشنل انکیوبیشن سنٹر میں صوبے کے نوجوان نئے کاروباری اسلوب پر کام کررہے ہیں اور انہوں نے کاروبار کی دنیا میں نئی جہتیں متعارف کرائی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا آئی ٹی بورڈ صوبے میں سروس ڈیلیوری سسٹم کو بہتر بنانے اور شہریوں کو مقررہ وقت پر خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے سیٹیزن سروس سنٹر کے قیام پر بھرپور طریقے سے کام کررہا ہے۔پشاور شہر کو پاکستان کا ماڈل شہر بنائیں گے۔ایک وقت تھا کہ دہشت گردی اور بد امنی کی وجہ سے سرمایہ کار اور کاروباری افراد پشاور کے نام سے بھی دور بھاگتے تھے اور اب موجودہ حکومت کی پائیدار معاشی پالیسیوں کی بدولت اب نہ صرف مقامی بلکہ (کریم Careem) اور (فیس بکFacebook) جیسے معروف بین الاقوامی ادارے بھی پشاور میں سرمایہ کاری کے خواہشمند ہیں۔

پشاور شہر کی ترقی کے لئے وزیر اعلیٰ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کی گئی ہے جس کی سفارشات کی روشنی میں ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں گے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ پشاوشہرر بہت جلد ایک بڑے اربن حب کے طور پر ابھرے گا،اس شہر کی تعمیر وترقی کے لئے حکومت بھرپور وسائل فراہم کرے گی اور اس سلسلے میں کوئی سیاست آڑے نہیں آئے گی۔انہوں نے کہا کہ بعض بے روزگار سیاستدان عوام کے ذہنوں میں الجھن پیدا کرکے اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کی بے سود کوشش کررہے ہیں،صوبے کے عوام ان لوگوں کی حقیقت خوب جانتے ہیں ہم ان کا راستہ نہیں روکیں گے بلکہ عوام خود ان کا راستہ روک کر ترقی اور خوشحالی اور تبدیلی کی مثبت سوچ کا ساتھ دیں گے۔

اسلام کے نام پر منفی سیاست کرنے والے سیاستدانوں کو عوام نے 2018 کے الیکشن میں بری طرح مسترد کردیا تھا اب یہ لوگ اپنی سیاسی احیاء اورساکھ کو بحال کرنے کے لئے معصوم کندھوں کا سہارا لے کر انتشار کی سیاست کو پروان چڑھا رہے ہیں لیکن ان کو منہ کی کھانی پڑے گی اور ہم ترقی کے سفر کو عوام کی مدد سے آگے بڑھاتے جائیں گے۔افتتاحی تقریب کے موقع پر وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی و انفارمیشن ٹیکنالوجی کامران بنگش نے مفت انٹرنیٹ سروس کی فراہمی سے متعلق شرکائ کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ صوبے کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اورٹیکنالوجی کی دوڑ میں آگے لے جانے کے لئے عملی بنیادوں پر اقدامات کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پختونخوا ڈیجیٹل ترقی کے حوالے سے سب سے آگے جا رہا ہے، اور اس کے ثمرات آئندہ چند سالوں میں آنا شروع ہوجائیں گے جس سے نہ صرف نوجوان بلکہ خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد برسر روزگار ہوگی۔ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کو کراچی، لاہور، اسلام آباد کی طرز پر روزگار حب بنانے میں آئی ٹی ایک اہم کردار ادا کرسکتا ہے اسی لئے ہم نے تمام پبلک جگہوں پر وائی فائی سہولت دینے کے لئے منصوبہ بندی کر رکھی ہے۔

کامران بنگش نے واضح کیا کہ خیبرپختونخوا میں فری وائی فائی سروس پنجاب کی طرز پر نہیں ہے یہ ایک دیرپا اور موثر منصوبہ ہے جس کے تمام ٹیکنیکل امور پر تحقیق کی گئی ہے۔ جبکہ اسی پراجیکٹ کے تحت خیبرپختونخوا کی25 ڈگری کالجز، بس اسٹینڈزاور پارکس کو فری وائی فائی سے کنیکٹ کریں گے۔ جس پر تقریبا 09 کروڑ چالیس لاکھ روپے کی لاگت آئے گی۔ صحافی برادری کو فری وائی فائی سہولت دینے کے بارے معاون خصوصی نے واضح کیا کہ پراجیکٹ ڈائریکٹر ضیاء اللہ نے پشاور پریس کلب میں فری انٹرنیٹ سہولت دینے کے حوالے سے سروے رپورٹ جمع کرادی ہے اور کچھ ہی ہفتوں میں پشاور پریس کلب میں یہ سروس مہیا ہوگی تاکہ صحافیوں کو رپورٹنگ کرنے میں کوئی مشکل درپیش نہ ہو۔