مولانا فضل الرحمان کے مارچ سے پنجاب جاتا توجائے، حسن نثار

اس کا ہماری صحت پر کیا اثر پڑے گا؟ کیونکہ موجودہ حکومت سے بدتر ہونہیں سکتا، جو پنجاب کے ساتھ ہورہا ہے،پنجاب سے انتقام لیا جارہاہے،جب سڑکوں پر نکلتاہوں توسڑکیں اجڑتی ہوئی نظر آتی ہیں۔سینئر تجزیہ کار حسن نثار کا تبصرہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 14 اکتوبر 2019 20:43

مولانا فضل الرحمان کے مارچ سے پنجاب جاتا توجائے، حسن نثار
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14 اکتوبر2019ء) سینئر تجزیہ کار حسن نثار نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے مارچ سے پنجاب جاتا توجائے، اس کا ہماری صحت پر کیا اثر پڑے گا؟ کیونکہ موجودہ حکومت سے بدتر ہونہیں سکتا، جو پنجاب کے ساتھ ہورہا ہے، پنجاب سے انتقام لیا جارہاہے،جب سڑکوں پر نکلتاہوں توسڑکیں اجڑتی ہوئی نظر آتی ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ ایک فیصلہ کن میچ کا آغاز ہے، یہ اختتام نہیں ہے، یا کتاب کا دیباچہ کہہ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گیس ورک ہے، اگر عوام میں مایوسی اور بے یقینی ہے، تومیں نہیں سمجھتا کہ حکومت غیرکمزور ہو، پنجاب کے بارے میں بتاؤں کہ میں نے اتنے لوگوں کے منہ سے یہ جملہ نہیں سنا کہ پنجاب سے کس بات کا انتقام لیا جارہا ہے؟ کیا بدلہ لیا جارہا ہے؟ لیکن ایک بندے کا تجربہ ہے ، لیکن اگر ایک بندے کے پاس کوئی تجربہ ہی نہ ہو، سیاست میں قربانیاں بکتی ہیں، کسی نے قربانی دی ہے تو کیا میں دوکروڑ کی گاڑی ٹھیک کرنے کیلئے دے دوں گا،پھر پارٹی کیلئے کوئی قربانی بھی نہیں ہے۔

(جاری ہے)

حسن نثار نے ایک سوال پر کہا کہ اگر مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ سے پنجاب سرکتا ہے توسرک جائے،ہماری صحت پر کیا اثر پڑے گا؟ کیونکہ موجودہ سے بدتر ہونہیں سکتا، جو پنجاب کے ساتھ ہورہا ہے، جب سڑکوں پر نکلتاہوں توسڑکیں اجڑتی ہوئی نظر آتی ہیں۔تجاوزات کا سلسلہ شروع ہوا، کتنا پیسا خرچ کیا، لیکن اب وہ سب بیک ہوگیا ہے؟ میں دوٹوک نہیں کہہ سکتا کہ لیکن ہر کوئی کہہ رہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ ہوسکتی ہے۔ میں نے ان کو کہا تھا کہ بے شک ن لیگ کا کوئی بندہ ہو،لیکن ڈینگی والا سیٹ اپ نہ چھیڑنا ، میں نے بندوں کے نام لکھے کہ ان کو نہ چھیڑنا، لیکن انہوں نے بدل دیے۔