آزادی مارچ کے حوالے سے (ن) کی تین گھنٹے سے زائد طویل بیٹھک ، احسن اقبال نے فضل الرحمان سے ہونیوالی ملاقات پرتفصیلی آگاہ کیا

شہباز شریف اورمولانا فضل الرحمان کے درمیان کل ملاقات ہو گی ،رہنمائوں سے آزادی مارچ میں شرکت کیلئے روڈ میپ طلب کیا گیا (ن) سندھ جے یو آئی (ف) کیساتھ مل کر سکھر ،جنوبی پنجاب کی قیادت سندھ ، بلوچستان سے آنیوالے آزادی مارچ کے شرکا ء کیساتھ شامل ہوں شیخوپورہ ،سیالکوٹ ،نارووال، قصور،ننکانہ صاحب، گوجرانوالہ کے کارکن لاہور میں اکٹھے ہوں‘ رہنمائوں کی تجاویز،قیادت حتمی فیصلہ کریگی

پیر 14 اکتوبر 2019 21:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2019ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کے حوالے سے پاکستان مسلم لیگ(ن) کی تین گھنٹے طویل مشاورت ہوئی ، احسن اقبال نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے شرکاء کو تفصیلی آگاہ کیا ، شہباز شریف اورمولانا فضل الرحمان کے درمیان کل بدھ کے ملاقات ہو گی جس کے بعد پریس کانفرنس میں حتمی اعلان کیا جائے گا ۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی قیادت پارٹی قائد محمد نواز شریف کی جانب سے لکھے گئے خط کی روشنی میں جے یو آئی (ف) کے آزادی مارچ میں شرکت کے حوالے سے مشاورت کا عمل جاری رکھے ہوئے اور اسی سلسلہ میں ماڈل ٹائون میں پارٹی صدر محمد شہباز شریف کی صدارت میں اہم اجلاس ہوا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور خصوصاً جے یو آئی (ف) کے آزادی مارچ میں شرکت کے طریقہ کار کے حوالے سے تفصیلی غوروخوض کیا گیا ۔

اجلاس میں سینیٹر پرویز رشید، احسن اقبال ،محمد زبیر، رانا مشہود، مرتضی جاوید عباسی، امیر مقام، مریم اورنگزیب ،پرویز ملک سمیت دیگر شریک ہوئے ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں احسن اقبال نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ہونے والی ملاقات اور آزادی مارچ کے حوالے سے زیر بحث آنے والے نکات پر پارٹی رہنمائوں کو تفصیلی بریفنگ دی ۔

ذرائع کے مطابق آئندہ چند روز میں شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان بھی ملاقات ہوگی جس میں آزادی مارچ کے حوالے سے امور کو حتمی شکل دی جائے گی ۔اجلاس میں شہباز شریف نے تمام رہنمائوں سے آزادی مارچ میں شرکت کیلئے روڈ میپ طلب کیا جس پر رہنمائوں نے کھل کر اپنی اپنی رائے کا اظہار کیا ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں کہاگیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) سندھ جے یو آئی (ف) کے ساتھ مل کر سکھر سے لانگ مارچ کی ابتداء کرے،جنوبی پنجاب کی قیادت سندھ اور بلوچستان سے آنے والے آزادی مارچ کے شرکا ء کے ساتھ شامل ہو۔

ذرائع کے مطابق یہ بھی تجویز دی گئی کہ شیخوپورہ ،سیالکوٹ ،نارووال، قصور،ننکانہ صاحب، گوجرانوالہ کے کارکن لاہور میں اکٹھے ہوںجبکہ لاہور سے آزادی مارچ کا بڑا ریلا اسلام آباد کیلئے روانہ ہو ۔ذرائع کے مطابق ان تجاویز پر مشاورت کے لئے (ن) لیگ او رجے یو آئی (ف) کے درمیان قیادت کی سطح پر ملاقات میں حتمی فیصلے کئے جائیں گے۔