جماعت اسلامی نے آئین پاکستان کے دستور کی شق 213 کی ذیلی شق 2Bمیں ترامیم کا بل سینیٹ میں جمع کروا دیا

پیر 14 اکتوبر 2019 22:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اکتوبر2019ء) جماعت اسلامی نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کی شق 213 کی ذیلی شق 2Bمیں ترامیم کا بل سینیٹ میں جمع کروا دیا ،ترمیمی بل سینیٹر سراج الحق کی طرف سے جمع کروایاگیاہے۔ترمیمی بل میں الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی میں وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر اور پارلیمانی کمیٹی کی طرف سے اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں آئین میں ذیلی شق 2c شامل کرنے کی تجویزدی گئی ہے ،اس ترمیم کے ذریعے ممبران کی تعیناتی میں تعطل ختم ہو جائیگا۔

ممبران کی تقرری نہ ہونے کی صورت میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور دو سینئر ججز اور جن صوبوں سے ممبران کی تقرری ہونی ہے ان صوبوں کی ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان پر مشتمل ایک جوڈیشل کمیٹی تشکیل دینے کی تجویزدی گئی ہے۔

(جاری ہے)

بل میں تجویز دی گئی ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کی طرف سے زیربحث تمام نام سات دنوں کے اندر خود بخود جوڈیشل کمیٹی کو بھیجے سمجھے جائیں گے۔

جوڈیشل کمیٹی جتنا جلد ممکن ہو سکے گا ان ملنے والے تمام ناموں میں سے دو نام فائنل کرے گی۔ واضح رہے کہ 26جنوری 2019سے الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان سے دو ممبران کے ریٹائر ہونے کی صورت میں دونوں صوبوں سے ممبران کی تعیناتی 45دن کے اندر کی جانی ضروری تھی، وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر اور پارلیمانی کمیٹی میں بھی ممبران کی تعیناتی پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا تھا۔ صدر پاکستان نے دو ممبران کی تعیناتی کر دی تھی جن سے چیف الیکشن کمشنر نے حلف لینے سے انکار کردیا تھا۔