معاشی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان کی موجودہ حکومت مسلسل کوشاں

مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاس میں شرکت کرنے کیلیے امریکہ روانہ

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 15 اکتوبر 2019 00:51

معاشی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان کی موجودہ حکومت مسلسل کوشاں
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14 اکتوبر2019ء) معاشی صورت حال کو بہتر سے بہتر بنانے کے لیے پاکستان کی موجودہ حکومت مسلسل کوشاں ہے۔ اسی سلسلے میں مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاس میں شرکت کرنے کیلیے امریکہ روانہ ہو گئے ہیں۔ رائع کا کہنا ہے کہ حفیظ شیخ عالمی بینک، آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔

مشیر خزانہ آئی ایم ایف اورعالمی بینک کے حکام سے ملاقاتیں کریں گے، ان کی واپسی اتوار تک متوقع ہے۔ دوسری جانب عالمی بینک نے پاکستان میں رواں سال مہنگائی 12 فیصد ہدف کے مقابلے میں 13 فیصد رہنے کی پیش گوئی کر دی ہے. ایشیائی ممالک کی معیشت سے متعلق عالمی بینک نے رپورٹ جاری کر دی ہے‘رپورٹ کے مطابق پاکستان میں معاشی ترقی کی رفتار اس سال سست رہے گی جب کہ معاشی ترقی 2.4 فیصد اور اگلے سال 3 فیصد رہنے کا امکان ہے معاشی سست روی کے باعث فی الحال مہنگائی و غربت جیسے مسائل درپیش رہیں گے. عالمی بینک نے پاکستان کے قرضوں میں اضافے کی وجہ سابق حکومتوں کی پالیسیاں قرار دیں جب کہ اگلے دو سال سرکاری قرضوں کی شرح بلند رہنے کی پیش گوئی بھی کر دی ہے۔

(جاری ہے)

عالمی بینک کا کہنا ہے کہ سنگین خساروں اور غیر ملکی زرمبادلہ میں کمی کے باعث درپیش ایک بڑے معاشی (میکرواکنامک) بحران کی وجہ سے پاکستان کی معیشت سست روی کا شکار ہے. ”ساو¿تھ ایشیا فوکس میکنگ ڈی سینٹرلائزیشن ورک‘ ‘کے عنوان سے جاری رپورٹ میں بتایا کہ معیشت میں استحکام کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے توسیع پروگرام کی وجہ سے مستقبل قریب میں پاکستان کی شرح نمو کم رہنے کا امکان ہے. رپورٹ میں کہا گیا کہ درمیانی مدت کی شرح نمو مسابقت کو فروغ دینے اور مستحکم ترقی کے حصول کے لیے ضروری اصلاحات پر عملدرآمد میں ملکی صلاحیت پر مبنی ہے‘ میکرواکنامک ایڈجسٹمنٹ کے دوران غربت کے خاتمے میں کمی پر پیش رفت محدود ہوجائے گی. رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں میکرواکنامک استحکام کو بحال کرنے کے اقدامات شرح نمو کیلئے مشکلات کا باعث بن سکتے ہیں، جس کی وجہ سے یہ کم ہوکر 3.3 فیصد تک جانے کا امکان ہے.