بھارتی فضائیہ کے افسر کا کورٹ مارشل

پاکستانی فوج کے خوف سے بھارتی فضائیہ نے اپنا ہی طیارہ مارگرایا تھا

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 15 اکتوبر 2019 07:13

بھارتی فضائیہ کے افسر کا کورٹ مارشل
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 اکتوبر2019ء)   گھر میں گھس کر مارنے کا تو ہمارے ہمسائے کو بہت شوق ہے لیکن وہ یہ شوق فلموں میں ہی پورا کرپاتے ہیں کیونکہ حقیقت میں جب وہ لائن آف کنٹرول کراس کرتے ہیں تو ان کے ہاتھ پاﺅں کانپنے لگ جاتے ہیں۔ہاتھ پاﺅں کانپنے کی ہی تو یہ نشانی ہے کہ رواں برس فروری کے مہینے میں دو طیارے پاکستان نے مار گرائے اوراپنا ایک طیارہ خود بھارتی فضائیہ نے ہڑبونگ کی حالت میں مار گرایاجس پر اب آفیسرز کا کورٹ مارشل کیا جا رہا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق وزارت دفاع کے ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں سال 27 فروری کو میزائل حملے میں اپنے ہی ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنانے پر بھارتی فضائیہ کے ایک گروپ کیپٹن اور ایک ونگ کمانڈر کورٹ مارشل کا سامنا کریں گے۔

(جاری ہے)

واقعے میں ملوث دیگر 4 افسران کے خلاف بھی انضباطی کارروائی کی جائے گی۔ ان افسران میں دو ائیر کموڈور اور دو فلائٹ لیفٹیننٹ شامل ہیں۔

رواں سال 27 فروری کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فضائیہ کے افسران نے اپنے ہی روسی ساختہ ہیلی کاپٹر (MI-17)کو میزائل سے نشانہ بنا ڈالا تھا جس میں 6 بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔اس وقت بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فضائیہ کے اہلکاروں کو لے کر جانے والا ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر ضلع بڈگام کے علاقے جیرنڈ کلاں میں تکنیکی خامیوں کے باعث گر کر تباہ ہوا ہے۔

بعد ازاں تحقیقات کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی کہ بھارتی فضائیہ نے پاک فضائیہ کے خوف میں اپنے ہی ہیلی کاپٹر کو میزائل مار کر تباہ کردیا۔گذشتہ دنوں بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے اپنے ہی ہیلی کاپٹر کو میزائل سے نشانہ بنانے کا اعتراف کرتے ہوئے بھارتی فضائیہ کی کارکردگی کا پول کھول دیا تھا۔ بھارتی ائیرچیف راکیش کمار نے 27 فروری کو پیش آنے والے واقعے سے متعلق اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر کو اپنے ہی میزائل سے نشانہ بنانا ایک بڑی غلطی تھی۔

بھارتی ائیرچیف نے کہا کہ ہیلی کاپٹر گرنے کی کورٹ آف انکوائری مکمل ہوچکی ہے، یہ ہماری ایک بڑی غلطی تھی کہ ہمارے ہی میزائل نے ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنایا۔ 27 فروری کی صبح پاک فضائیہ کے طیاروں نے لائن آف کنٹرول پر مقبوضہ کشمیر میں 6 ٹارگٹ کو انگیج کیا، فضائیہ نے اپنی حدود میں رہ کر اہداف مقرر کیے، پائلٹس نے ٹارگٹ کو لاک کیا لیکن ٹارگٹ پر نہیں بلکہ محفوظ فاصلے اور کھلی جگہ پر اسٹرائیک کی جس کا مقصد یہ بتانا تھا کہ پاکستان کے پاس جوابی صلاحیت موجود ہے لیکن پاکستان کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہتا جو اسے غیر ذمہ دار ثابت کرے۔

جب پاک فضائیہ نے ہدف لے لیے تو اس کے بعد بھارتی فضائیہ کے 2 جہاز ایک بار پھر ایل او سی کی خلاف ورزی کرکے پاکستان کی طرف آئے لیکن اس بار پاک فضائیہ تیار تھی جس نے دونوں بھارتی طیاروں کو مار گرایا، ایک جہاز آزاد کشمیر جبکہ دوسرا مقبوضہ کشمیر کی حدود میں گراتھا۔