Live Updates

''وزیر اعظم عمران خان کی آئیڈیل شخصیت میاں شہباز شریف ہیں''

کالم نگار محمد اظہار الحق کا اپنے حالیہ کالم میں اظہار خیال

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 15 اکتوبر 2019 13:05

''وزیر اعظم عمران خان کی آئیڈیل شخصیت میاں شہباز شریف ہیں''
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 اکتوبر 2019ء) : وزیراعظم عمران خان نے اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان کو مدینہ کی طرز کی ریاست بنانے کا اعلان کیا تھا ۔ پاکستان کو ایک بہتر ملک بنانے کے لیے وزیراعظم عمران خان اکثر کئی ممالک کی مثالیں دیتے ہیں جنہوں نے ملک سے کرپشن اور غربت کا خاتمہ کیا۔ لیکن وزیراعظم عمران خان کا آئیڈیل کون ہے؟ اس حوالے سے کسی کو معلوم نہیں ہے۔

کالم نگار محمد اظہار الحق نے اپنے حالیہ کالم میں اس حوالے سے بات کی اور کہا کہ ہمارے محترم وزیر اعظم کا آئیڈیل کون ہے؟ سب سے پہلے دھیان مہاتیر محمد کی طرف جائے گا۔ وہ اکثر ان کا ذکر کرتے رہے ہیں۔ مہاتیر نے آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کر لیا تھا۔ آئی ایم ایف کے سربراہ نے بعد میں تسلیم کیا کہ مہاتیر کی اقتصادی پالیسیاں درست تھیں۔

(جاری ہے)

تو پھر کیا سنگا پور کا معمارلی کوان ہمارے وزیر اعظم کا آئیڈیل ہے؟ ایسا بھی نہیں! لی کا طرز حکومت مختلف تھا۔ یکسر مختلف۔ مہاتیر اور لی اس وجہ سے بھی ان کے آئیڈیل نہیں ہو سکتے کہ ان دونوں کو دو دو تین تین عشرے ملے تھے۔ ہمارے وزیر اعظم کو اقتدار کے تخت پر بیٹھے جمعہ جمعہ آٹھ دن ہوئے ہیں! یعنی صرف ایک سال ! ایک سال ہی میں معیشت کے چودہ طبق روشن ہو گئے ہیں۔

تو پھر وہ کون سی شخصیت ہے جس کے بارے میں شرح صدر حاصل ہو سکتا ہے کہ وہ وزیر اعظم کی آئیڈیل ہے؟ اگر آپ ٹھنڈے دل سے ‘ غیر جانب دار ہو کر دل پر ہاتھ رکھ کر‘ غور کریں تو ایک ہی نتیجے پر پہنچیں گے۔ ہمارے وزیر اعظم کی آئیڈیل شخصیت میاں شہباز شریف ہیں! کالم نگار محمد اظہار الحق نے کہا کہ وزیر اعظم کی کابینہ کے ایک اہم رکن میاں شہباز شریف کے گرویدہ ہیں۔

ان کی تازہ تصنیف میں یہ گواہی موجود ہے۔ میڈیا کے صفحات ریکارڈ پر ہیں کہ انہوں نے شہباز شریف کے طرز حکومت کو‘ ان کے وژن کو اور ان کی پالیسیوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ اب اگر میاں صاحب کے ایک مداح اور تحسین کنندہ کو وزیر اعظم نے کابینہ کا اہم رکن بنایا اور ایک حساس کام اسے سونپا ہے تو اس کا مطلب اس کے سوا اور کیا ہو سکتا ہے کہ وہ ‘بالواسطہ ‘ میاں شہباز شریف کی صلاحیتوں کے معترف ہیں اور ان کی پالیسیوں کو اپنانا چاہتے ہیں۔

کالم نگار کے مطابق کچھ واقعاتی شہادتیں بھی اس دعویٰ کو درست ثابت کرتی ہیں کہ وزیر اعظم عمران خان میاں شہباز شریف کی تقلید کر رہے ہیں اور کرنا چاہتے ہیں۔ شہباز شریف نے بھی چودھری پرویز الٰہی کے آغاز کردہ منصوبوں کے ساتھ یہی سلوک کیا تھا۔ وزیر اعظم ایک اور ستم عوام پر ڈھا رہے ہیں جس کا کوئی جواز نہیں تلاش کیا جا سکتا۔میاں شہباز شریف نے اپنے پیشرو کے منصوبوں کو ہلاک کیا تھا۔ ان کی اتباع میں موجودہ وزیر اعظم نے بھی گزشتہ حکومت کے شروع کردہ منصوبوں کو قتل کر دیا ہے۔ مگر کیا انجام مختلف ہو گا؟
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات