قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل نے وفاقی دارالحکومت کو خان پور ڈیم سے پانی کی فراہمی پر ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی

آصف علی زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے گئے تھے، جس پر اسپیکر کی طرف سے کوئی ریسپانس نہیں ملا، چیئرمین کمیٹی

منگل 15 اکتوبر 2019 14:27

قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل نے وفاقی دارالحکومت کو خان پور ڈیم سے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2019ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل نے وفاقی دارالحکومت کو خان پور ڈیم سے پانی کی فراہمی پر ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی۔ منگل کو چیئرمین کمیٹی نواب یوسف تالپور کی صدارت میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کا اجلاس ہوا جس میں چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ آصف علی زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے گئے تھے، جس پر اسپیکر کی طرف سے کوئی ریسپانس نہیں ملا۔

رکن کمیٹی نزہت پٹھان نے کہاکہ آصف علی زرداری اور خواجہ سعد رفیق ہماری کمیٹی کے ممبران ہیں، ان کی موجودگی ضروری ہے۔ارکان کمیٹی نے کہاکہ ان کے بغیر کمیٹی اجلاس ہی نہیں ہوسکتا۔ رکن کمیٹی علی نواز اعوان نے کہاکہ آصف زرداری اور خواجہ سعد رفیق پہلے کمیٹی کا حصہ نہیں تھے، جیل جانے کے بعد بنے ہیں۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے وفاقی دارالحکومت کو خان پور ڈیم سے پانی کی فراہمی پر ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی، ذیلی کمیٹی خالد حسین مگسی کی سربراہی میں بنائی گئی، علی نواز اعوان، نزہت پٹھان، مریم اورنگزیب اور ڈاکٹر افضل ڈھانڈلہ ممبران ہونگے۔

اجلاس کے دور ان داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لیے زمین ایکوائر کرنے سے متعلق بریفنگ دی گئی ۔ ممبر واٹر واپڈا نے کہاکہ ایکنک نے 2 اکتوبر کو زمین کے نظرثانی شدہ ریٹ کی منظوری دے دی ہے، 1247 ایکٹر اگلے چھ ماہ میں واپڈا کے حوالے کر دیں گے۔ممبر واٹر واپڈانے کہاکہ زمین کی قیمت 19 ارب سے بڑھ کر 37 ارب ہو گئی ہے۔ واپڈا حکام نے کہاکہ کے پی کے حکومت اور لینڈ کلیکٹر کو کو کمیٹی ہدایت کرے۔

رکن کمیٹی مریم اورنگزیب نے ملک میں واٹر ایمرجنسی نافذ کرنے مطالبہ کر دیا اور کہاکہ ہمیں پانی کی بچت کرنا ہو گی، 2025 میں واٹر سٹریس کا عندیہ دیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ واٹر ایکسپرٹ کی قومی کانفرنس بلائی جانی چاہیے، واٹر پالیسی موجود ہے، وزیر اور سیکرٹری 11 ماہ کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دیں۔ انہوںنے کہاکہ پالیسی فریم ورک بارے کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دی جانی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ پانی کا ذخیرہ کرنا ہو گا، واٹر مینجمنٹ کی ضرورت ہے۔کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں واٹر پالیسی پر تفصیلی بریفنگ مانگ لی۔