کشمیر ملین مارچD چوک اسلام آباد میں ہو گی دنیا کا طویل ترین کشمیری پرچم لہرایا جائیگا

محمدعبداللہ گل اور کشمیر یوتھ الائنس20اکتوبر کو ڈی چوک اسلام آباد میں دنیا کا سب سے بڑاکشمیر کا پرچم لہرا کر عالمی ریکارڈ توڑیں گے

منگل 15 اکتوبر 2019 14:32

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2019ء) محمد عبداللہ گل سربراہ جموں کشمیر و لبریشن کونسل کی سربراہی میں کشمیر ملین مارچ کے سلسلے میں ہنگامی اجلاس ہواجس میں بھارتی فوج کے نہتے کشمیریوں پر ظلم وستم اور دو ماہ سے زائد کرفیو کی توجہ بے حس دنیا اور نام نہاد انسانی حقوق کے علم بردارون کی توجہ مبذول کرانے کے لئے 20اکتوبر دن ڈیڑھ بجے Dچوک اسلام آباد میں یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں ایک عظیم الشان‘‘کشمیر ملین مارچ’’کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں کشمیر یوتھ الائنس، سول سوسائٹی، اور کثیر تعداد میں طلبہ و طالبات شرکت کریں گے۔

اس ریلی میں تحریکِ جوانانِ پاکستان کے چیئرمین محمد عبداللہ گل اور کشمیری قیادت پانچ کلو میٹر دنیا کاطویل ترین کشمیر کا پرچم لہرا کر یکجہتیِ کشمیر کریں گے۔

(جاری ہے)

ریلی میں پانچ اسٹیج ہوں گے۔ سب سے پہلے سٹیج پر عورتیں ہوں گی، دوسرے سٹیج پر چیمبر آف کامرس اور لیبر یونین۔ تیسرے سٹیج پر کشمیر یوتھ الائنس اور جوانان پاکستان و کشمیر کے قائدین ہونگے۔

چوتھے اسٹیج پر مختلف سیاسی اور مذہبی تنظیموں کے قائدین ہو ں گے۔ جبکہ پانچویں اور آخری سٹیج پر یونیورسٹیوں اور کالجوں کے اساتذہ اور طلبہ ہونگے۔ یہ ریلی سینٹورس مال سے شروع ہو گی اور ڈی چوک اختتام پزیر ہوگی جہاں محمدعبدللہ گل چیئرمین تحریکِ جوانانِ پاکستان،ڈاکٹر مجاہد صدر کشمیر یوتھ الائنس،ارسلان صادق و دیگر ریلی سے خطاب کریں گے۔

اسٹیج D چوک، کلثوم اسپتال کے سامنے، سعودی پاک ٹاور کے سامنے، یو فون ٹاور کے سامنے اور سینٹارس مال کے سامنے ہونگے۔کشمیر ملین مارچ میں پاکستان بھر سے لوگ شرکت کررہے ہیں۔ جن میں میڈیا نمائندگان، تاجران، طلباء تنظیمیں، مذہبی و سیاسی سماجی شخصیات شرکت کررہی ہیں۔کشمیر ملین مارچ کا مقصد مظلوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی برادری کو مظلوم کشمیریوں پر ہونیوالی ہندوستانی جارحیت کیخلاف خاموشی کی بجائے آواز اٹھائیں تاکہ کشمیریوں کو غلامی کے گھٹاٹوپ اندھیروں سے نجات دلائی جاسکے۔

آج 71 دن ہو گئے ہیں بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں قید کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے کشمیری بھوکے مر رہے ہیں مریضوں کو ہسپتال نہیں جانے دیا جا رہا اور بچوں کو سکو ل یونیورسٹیوں میں جانے سے روکا جا رہا ہے۔ آج انسانی حقوق کے علم بردار وں کشمیریوں کے مسئلے پر چپ سادھ لی ہے ان کا یہ قصور ہے کہ وہ مسلمان ہیں-