وزیر اعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت تیلدار اجناس اور گندم کی پیداوار میں اضافہ کے قومی منصوبہ کا آغاز

منگل 15 اکتوبر 2019 15:27

فیصل ۱ٓباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2019ء) وزیر اعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت تیلدار اجناس اور گندم کی پیداوار میں اضافہ کے قومی منصوبہ کا آغازکردیا گیاہے اور کہا گیا ہے کہ گندم کی پیداور میں اگرچہ اضافہ ہوا ہے تاہم مختلف ممالک میں گندم کی فی ایکڑ پیداوار ہماری اوسط پیداوار سے زیادہ ہے جبکہ گندم کی پیداوار میں اضافہ کی شرح آبادی میں اضافہ کی شرح سے کم ہے اس لیے گندم کی پیداوار میں اضافہ ضروری ہے۔

ان خیالات کا اظہار ملک عمر فاروق ایم پی اے ، مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب نے محکمہ زراعت( توسیع) کے زیر اہتمام ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادمیں وزیر اعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت تیلدار اجناس اور گندم کی پیداوار میں اضافہ کے قومی منصوبہ بارے منعقدہ سیمینار کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خوردنی تیل کی کھپت تقریباً 28ملین ٹن سالانہ سے زیادہ ہے لیکن اس کی پیداوار 7ملین ٹن سالانہ سے بھی کم ہے اس کمی کو پورا کرنے کے لیے تقریباٍ21ملین ٹن خوردنی تیل ہر سال درآمد کرنا پڑتا ہے جس سے ہر سال تقریباً300ارب روپے سے زائد کثیر زرمبادلہ خرچ ہوجاتا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ آبادی میں مسلسل اضافہ سے نہ صرف خوردنی تیل کی طلب بڑھ رہی ہے بلکہ خوردنی تیل کی قیمتوں میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ ضرررساں کیڑوں ،بیماریوں کے حملہ اور موسمی تغیرات کی وجہ سے بھی روغندار اجناس کی پیداوار کم ہے لیکن زرعی ماہرین کی تیار کردہ جدید پیداواری ٹیکنالوجی اور زرعی مداخل کے درست استعمال سے تیلدار اجناس اور گندم کی پیداوار میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب ملک عمر فاروق نے سیمینار کے شرکاء اور کاشتکاروں کو بتایا کہ وزیر اعظم پاکستان نے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت تیلدار اجناس اور گندم کی پیداوار میں اضافہ کے قومی منصوبہ کا آغاز کیا ہے تاکہ ملک میں روغندار اجناس اور گندم کی پیداوار میں اضافہ کو ممکن بنایا جاسکے ۔ ڈاکٹر انجم علی بٹر نے وزیر اعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت قومی منصوبہ کے اغراض ومقاصد بارے کاشتکاروں اور دیگر شرکاء کو بتایا کہ کینولا اور گندم کے کاشتکاروں سے نمائشی پلاٹوں کے لیے درخواستیں طلب کی جارہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کینولا کے ایک ایکڑ پلاٹ کے کاشتکاروں کو 15ہزار روپے جبکہ گندم کے ایک ایکڑ پلاٹ کے لیے 11ہزار روپے دئیے جائیں گے نیز کینولا کے نمائشی پلاٹ کے لیے قرعہ اندازی 19اکتوبر جبکہ گندم کے لیے 21اکتوبر کو ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ درخواست فارم متعلقہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت توسیع اور زراعت آفیسر ( توسیع) کے دفاتر سے مفت حاصل کرنے کے علاوہ محکمہ زراعت کی ویب سائٹ سے بھی ڈائون لوڈ کئے جاسکتے ہیں علاوہ ازیں فارم کی فوٹو کاپی بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔

سیمینار سے ڈاکٹر عزیز الرحمن ، احسان محی الدین اور خالد محمود ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت (توسیع)نے بھی خطاب کیا۔سیمینار میںنیاب، نبجی ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ کے زرعی ماہرین ، پرائیویٹ کمپنیوں کے نمائندگان ، سٹیک ہولڈرز اور کاشتکاروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔