آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس، خورشید شاہ عدالت میں رو پڑے

آج میری آنکھوں میں آنسو کیوں ہیں؟۔کیوں کہ مجھ پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں۔۔ جج نے خورشید شاہ کی بات پر مسکراتے ہوئے دلچسپ جواب دے دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 15 اکتوبر 2019 15:12

آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس، خورشید شاہ عدالت میں رو پڑے
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15اکتوبر2019ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی آج احتساب عدالت میں سماعت ہوئی، پیپلزپارٹی کے رہنما خورشیدشاہ کو آج سکھر کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔ جسمانی ریمانڈ کی مدت ختم ہونے پر نیب کی ٹیم خورشیدشاہ کو پیش کیا۔پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئیر رہنما خورشید شاہ اپنے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت کے دوران عدالت میں رو پڑے۔

انہوں نے کہا کہ آج میری آنکھوں میں آنسو کیوں ہیں؟۔کیوں کہ مجھ پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں۔جج نے مسکراتے ہوئے کہا کہ شاہ صاحب آپ سے ایک غلطی ہوئی ہے کہ آپ نے اپنے دور میں نیب کا قانون ختم نہیں کیا۔خورشئد شاہ نے کہا میں اگر باہر ہوتا تو نیب کو ہر ثبوت فراہم کر سکتا تھا۔

(جاری ہے)

لوگ ہم کو ڈر کر نہیں بلکہ پیار سے ووٹ دیتے ہیں۔جج نے کہا کہ خورشید شاہ صاحب میرے پاس آپکو ضمانت دینے کا اختیار نہیں۔

ضمانت و رہائی کے لیے آپ کو ہر فورم پر جانا ہو گا۔خورشید نے کہا کہ آپ مجھے تین ماہ کے ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر یں۔عزت دار سیاستدان ہوں مجھے اس سب سے سب تکلیف ہو رہی ہے۔میں نے اس سال 27لاکھ ٹیکس دیا جب کہ میرے بچوں نے الگ ٹیسٹ دیا۔نیب حکام نے احتساب عدالت سے خورشید شاہ کے 15 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی جس پر عدالت نے خورشید شاہ کے ریمانڈ میں 6 روز کی توسیع کی۔

خیال رہے 18 ستمبر کو نیب سکھر اور راولپنڈی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کو گرفتار کیا تھا ، بعد ازاں احتساب عدالت نے خورشید شاہ 21 ستمبر تک راہداری ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔ آج بھی نیب کی جانب سے خورشید شاہ کو ریمانڈ پورا ہونے کے بعد پیش کیا گیا جہاں 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ خورشید شاہ کی گرفتاری کے بعد فرنٹ مین سے بھی تحقیقات جاری ہیں۔ زبردست مہر کو گرفتار کر کے نیب عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں ان کا 14 روزہ ریمانڈ منظور کیا گیا۔