اداروں کے اعداد وشمار میں فرق ختم کرنے کے لئے کام کررہے ہیں، وفاقی کابینہ نے ای کامرس پالیسی کی منظوری دے دی ہے،گوادر پورٹ مکمل طور پر فعال ہے، احتجاج سے تجارتی سرگرمیوں پر اثر نہیں پڑے گا

وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود کی پریس کانفرنس

منگل 15 اکتوبر 2019 16:43

اداروں کے اعداد وشمار میں فرق ختم کرنے کے لئے کام کررہے ہیں، وفاقی کابینہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2019ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ مختلف اداروں کے اعداد وشمار میں فرق ختم کرنے کے لئے کام کررہے ہیں، وفاقی کابینہ نے ای کامرس پالیسی کی منظوری دے دی ہے، سرمایہ کاروں کو بتایا ہے کہ گوادر پورٹ مکمل طور پر فعال ہے، رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران برآمدات 5.5 ارب ڈالر رہی ہیں، چاول کی برآمدات میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے، حکومت مخالف احتجاج سے تجارتی سرگرمیوں پر اثر نہیں پڑے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز کی برآمدات کے اعداد و شمار میں شامل ہونے چاہئیں۔ حکومت مختلف اداروں کے اعداد وشمار میں فرق کو ختم کرنے کے لئے کام کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس سال برآمدات کے حوالے سے ادارہ شماریات پاکستان(پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس) اور سٹیٹ بینک کے اعداد و شمار میں ایک ارب سے زیادہ کا فرق تھا۔

شماریات بیورو کے اعدادوشمارمیں ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز کی برآمدات کو شمار نہیں کیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سافٹ ویئر کی برآمدات کے درست اعداد وشمار میسر نہیں ہیں۔ سافٹ ویئر ایکسپورٹ کی درست کائونٹنگ کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے۔ ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز کی برآمدات کے اعدادوشمار کی معلومات نہیں ہیں۔ مشیر تجارت نے کہا کہ گوادر کومکمل آپریشنل نہ کرنے کے حوالے سے چینی سرمایہ کاروں کے تحفظات کو دور کرنے کے لئے کام کیا، اب سرمایہ کاروں کو بتایا ہے کہ گوادر پورٹ پوری طرح فعال ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقدار کے لحاظ سے برآمدات میں زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ رواں مالی سال کے تین ماہ میں 5.7 ارب کے ہدف کے مقابلے میں برآمدات 5.5 ارب رہی ہیں۔ اسی عرصے میں درآمدات 11.3 ارب ڈالر رہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت برآمدات کے فروغ کے لئے کام کر رہی ہے۔ مؤثر اقدامات کے باعث تجارتی خسارہ 5.7 ارب ڈالر تک رہا ۔ انہوں نے کہا کہ شرح سود میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف حساس معاملہ ہے اس کے حوالے سے کوئی جواب نہیں دے سکتا۔ یکم دسمبر سے چین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ کا دوسرا دور شروع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں پرامید ہوں کہ ملک میں بیرونی سرمایہ کاری آئے گی ۔ امریکہ نے چین پر بہت زیادہ ڈیوٹیز لگا دی ہیں تو چین پاکستان سے زیادہ تجارت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ چاول کی برآمدات میں گزشتہ سال کی نسبت 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

انڈونیشیا کی جانب سے مراعات دینے کے باوجود وہاں چاول کی برآمدات نہیں ہورہیں۔ رواں سال گوشت کی برآمدات میں 53.8 فیصد جبکہ مچھلی اور اس سے تیار کردہ مصنوعات کی برآمدات میں 17.7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مشیر تجارت نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بڑے برآمدکنندگان تجارتی ایسوسی ایشنز سے وابستہ ہیں چیمبرز کا حصہ نہیں ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میںانہوں نے کہا کہ حکومت معیشت کی ترقی اور بہتری کے لئے مؤثر اقدامات کررہی ہے تاہم حکومت مخالف احتجاج سے کاروباری سرگرمیوں پر اثر نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے ای کامرس کی پالیسی کی منظوری دے دی ہے جس سے تجارتی سرگرمیوں میں اضافے کے امکانات روشن ہیں۔