وزیراعلیٰ پنجاب سے صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت کی ملاقات، محکمہ خزانہ کی ایک سالہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کی

منگل 15 اکتوبر 2019 19:01

وزیراعلیٰ پنجاب سے صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت کی ملاقات، محکمہ ..
لاہور۔15 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2019ء) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارسے وزیراعلیٰ آفس میں صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت نے ملاقات کی۔ ہاشم جواں بخت نے وزیراعلیٰ پنجاب کو محکمہ خزانہ کی ایک سالہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کی۔ صوبائی سیکرٹری خزانہ عبداللہ سنبل بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے محکمہ خزانہ کی ایک سالہ کارکردگی کو سراہا۔

وزیراعلیٰ نے مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنے، غیر ضروری اخراجات میں مزید کمی، بچت اور کفایت شعاری کی پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سماجی شعبے کی ترقی ہماری ترجیح ہے اور سماجی شعبے کیلئے پہلی بار خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

پنجاب حکومت نے وسائل میں اضافے کیلئے انقلابی اقدامات کئے ہیں۔

ری سٹرکچرنگ اوران اقدامات کے نتیجہ میں تقریباً 25ارب روپے کے اضافی وسائل حاصل ہوںگے۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ صحت کی بہتری کیلئے گزشتہ مالی سال8فیصد فنڈز رکھے گئے جبکہ رواں مالی سال ہیلتھ کیئر کی سہولتوں کی بہتری کیلئے 15فیصد فنڈز رکھے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت عام آدمی کی زندگیوں میں آسانیاں لانے کیلئے نئے پروگرامز پر عملدرآمد کررہی ہے ۔

احساس پنجاب پروگرام کے تحت کم وسائل رکھنے والے طبقے پر معاشی بوجھ کم کرنا ہمارا مشن ہے۔ پنجاب حکومت نے کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے منفرد پروگرام شروع کردیا ہے اور 12صوبائی محکموں سے متعلقہ ٹیکس شہری آن لائن جمع کراسکیںگے۔ صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت نے وزیراعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے 388ارب روپے جمع کرانے کا ہدف مقرر کیاہے اور گزشتہ مالی سال کے 269 ارب روپے کے مقابلے میں رواں مالی سال کا یہ ہدف44.6فیصد زائد ہے ۔

انہو ںنے کہا کہ سماجی شعبہ کی ترقی کیلئے گزشتہ برس 32 فیصد فنڈز رکھے گئے تھے جبکہ رواں برس سماجی شعبہ کیلئے مختص فنڈز بڑھا کر41 فیصد کر دیئے گئے ہیں۔ رواں مالی سال کے اختتام پر پنجاب کے پاس233ارب روپے سرپلس ہوںگے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے مختلف اداروں کی استعدادکار میں اضافے کیلئے تنظیم نو کے کام کا آغاز کردیا ہے اور اس پروگرام کے تحت سبسڈیز کو حقیقت پسندانہ بنایا جائے گا۔

پہلے مرحلے میں واساز کی تنظیم نو کی جائے گی جس پر اگلے 2 سے 3 برس میں عملدرآمد ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب ریونیو اتھارٹی کے رجسٹرڈ ٹیکس پیئرز کی تعداد میں 19 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ٹیکسوں کی شرح میں ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے موثر اقدامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ سٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کے ایک برس میں 17 اجلاس ہوئے اور 448 ایجنڈا آئٹمز کو نمٹایا گیا۔

کابینہ سٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ نے مختلف محکموں کی جانب سے اضافی فنڈز کے مطالبات کو مسترد کرکے تقریباً 7.7 ارب روپے کی بچت کی، اسی طرح محکمہ خزانہ نے بھی سرکاری فنڈز کے موثر استعمال کو یقینی بنانے میں متحرک کردار ادا کیا ہے اور اب تک مختلف محکموں کی جانب سے فنڈز کے مطالبات کو حقیقت پسندانہ بناتے ہوئے تقریباً 21.5 ارب روپے کی بچت کی ہے۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ بینک آف پنجاب کی 60 نئی برانچز کھولی گئی ہیں جن میں جنوبی پنجاب کی 17 برانچز بھی شامل ہیں۔بینک آف پنجاب کو 2019 کی پہلے ششماہی میں ریکارڈ 7 ارب روپے کا منافع ہوا ہے اور بینک آف پنجاب کے اثاثوں کی مجموعی مالیت تقریباً 8 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔