پی ایس-11 کے ضمنی انتخابات، پیپلز پارٹی کا الیکشن کمیشن کی جانب سے فوجی دستوں کی پولنگ اسٹیشن کے اندر تعیناتی کے فیصلے پر تشویش کا اظہار

الیکشن کمیشن فیصلے پر نظرثانی کرے تاکہ انتخابات آزادانہ اور منصفانہ منعقد ہو سکیں،فرحت اللہ بابر

منگل 15 اکتوبر 2019 19:20

پی ایس-11 کے ضمنی انتخابات، پیپلز پارٹی کا الیکشن کمیشن کی جانب سے فوجی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اکتوبر2019ء) پاکستان پیپلزپارٹی نے پی ایس-11 کے ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن کی جانب سے فوجی دستوں کو پولنگ اسٹیشن کے اندر تعینات کرنے کے فیصلے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے سیکریٹری جنرل فرحت اللہ بابر نے اس تشویش کا اظہار چیف الیکشن کمشنر کے نام ایک خط میں کیا جو الیکشن کمیشن آف پاکستان کو 15اکتوبر کو پہنچایا گیا ہے۔

لاڑکانہ کی صوبائی نشست پی ایس-11 پر ضمنی انتخابات 17اکتوبر کو ہونے ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ای سی پی کے نوٹیفکیشن کے مطابق نہ صرف آرمی افسران بلکہ جے سی اوز کو بھی الیکشن کے پورے دورانیے میں مجسٹریٹ کے اختیارات حاصل ہوں گے اور انہیں یہ بھی اختیار ہوگا کہ پریزائیڈنگ افسروں کے کسی بھی فیصلے کو مسترد کر سکتا ہے۔

(جاری ہے)

فوج آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت تعینات کی جا رہی ہے جس کا مطلب ہے کہ فوجیوں کے کسی بھی اقدام پر عدالتیں کوئی کارروائی نہیں کرسکیں گی۔

فرحت اللہ بابر نے خط میں مزید لکھا ہے کہ پارٹی فوجیوں کی پولنگ اسٹیشن کے اندر تعیناتی کی مخالفت کرتی ہے اورسمجھتی ہے کہ صرف الیکشن کمیشن کو ہی اختیار ہے کہ وہ انتخابات کا انعقاد کرے۔ پارٹی کسی بھی وقت اور کسی بھی مقام پر فوجیوں کی پولنگ اسٹیشن کے اندر تعیناتی کی مخالفت کرتی ہے۔ خط میں ای سی پی سے کہا گیا ہے کہ وہ فوجیوں کی پولنگ اسٹیشن کے اندر تعیناتی کے فیصلے پر نظرثانی کرے تاکہ انتخابات آزادانہ اور منصفانہ منعقد ہو سکیں۔ن