ویمن یونیورسٹی میں منشیات سے آگاہی بارے سیمینار

منگل 15 اکتوبر 2019 23:20

ملتان ۔ 15 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2019ء) دی ویمن یونیورسٹی ملتان میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور ڈائریکٹر سٹوڈنٹ افیئرز کے زیراہتمام منشیات کے نقصات اور روک تھام کے حوالے سے منعقدہ آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کرنل خالد محمود نے کہا کہ ایسی کوئی چیز جو انسان کو حواس باختہ کر دے اور نشے میں مبتلا کر دے منشیات کہلاتی ہے۔

انہوں نے منشیات کی اقسام اس کے نقصانات اور اثرات اور اس کی ترسیل سے متعلق تفصیلی معلومات فراہم کیں۔ڈاکٹر رابعہ عارف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کو اسلام میں حرام قرار دیا گیا ہے منشیات کے استعمال سے نہ صرف انسانی جسم پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں بلکہ اس سے گھریلواورمعاشرتی زندگی بھی بربادہوجاتی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان میں تقریبا 76 لاکھ افراد منشیات کا شکار ہیں اور ہر سال تقریبا چالیس ہزار افراد منشیات کے عادی بنتے ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ اساتذہ اور طالبات کو منشیات کے استعمال کے نقصان دہ اثرات کے متعلق معاشرے میں شعور اجاگر کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔ سمینار سے خطاب کرتے ہوے پروفیسر قدسیہ خاکوانی نے کہا کہ دور حاضر کا سب سے بڑا لمیہ منشیات کی دستیابی اوراس کااستعمال ہے جنہوں نے انسانی زندگی کو مفلوج کر دیا ہے نشہ کے عادی شحض اپنی جان کے دشمن اور اپنے رب کے ایسے ناشکرگزار بندے ہیں جو اس کی عطا ء کردہ زندگی کی قدر کرنے کی بجائے اسے برباد کرنے پر تلے ہوتے ہیں اور منشیات فروش ملک و ملت کے وہ دشمن ہیں جو نوجوان نسل کو تباہ کرکے ملک کی بنیادیں کھوکھلی کر رہے ہیں۔