کراچی ایک تاریخی شناخت ہے نام تبدیل نہیں کررہے ہیں،مولا بخش چانڈیو

پیپلز پارٹی احتساب کی مخالف نہیں ہے لیکن انتقام کو برداشت نہیں کریں گے لا ڑکانہ میں جے یو آئی کی جانب سے پی ٹی آئی کے حامی امیدوار کی حمایت پر خدشات ہیں، سینئر رہنماء پیپلزپارٹی کی میڈیا سے گفتگو

منگل 15 اکتوبر 2019 23:45

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اکتوبر2019ء) پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنماء مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ کراچی کا نام تبدیل نہیں کررہے ہیں،کراچی ایک تاریخی شناخت ہے،بلاول بھٹو زرداری ایک عظیم لیڈر کا بیٹا ہے اور اس کی گفتگو کو سنے وہ ملک کے مفاد میں بات کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمن کو اگر ہم سپورٹ کر رہے تھے تو اس کو بھی لاڑکانہ میں پیپلز کے امیدوار کو سپورٹ کرنا چاہئے ۔

(جاری ہے)

سکھر میںاحتساب عدالت کے باہر حکومت اور نیب پرگن گھرج کرتے ہوئے میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہاکے پیپلز پارٹی احتساب کی مخالف نہیں ہے، لیکن انتقام کو برداشت نہیں کریں گے،آصف علی زرداری، محترمہ فریال تالپور، مریم نواز اور خورشید شاہ کے ساتھ ناروا سلوک اختیار کیا جارہا ہے جس کی مذمت کرتے ہیں مولا بخش چانڈیو کا مزید کہناتھا کے فریال تالپور کو سندھ سے اسلام آباد منتقل کرنا کہاں کی منطق ہے انتہائی افسوس کیساتھ کہنا پڑ رہا ہے مرد تو اپنی جگہ خواتین کے ساتھ بھی ناروسلوک کیا جارہا ہے،کوئی پاکستانی شہری اس طرح کے انتقامی اقدامات قبول نہیں کریگا،اگر خورشید شاہ نے کرپشن کی ہوتی تو پہلے ہی اپنی ضمانت کروا لیتے،احتساب عدالت کے باہر بڑی تعداد. میں لوگوں کی موجودگی خورشید شاہ سے عوام کا اظہار محبت ہے،انہوں نے کہا کے نیب چیئرمین پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ کرپشن میں ملوث حکومتی وزراء کو گرفتار کی تو حکومت گر جائے گی اس سے زیادہ انتقامی کاروائی کے لئے اور کون سا ثبوت چاہیئے، بڑے افسوس کی بات ہے حکومتی وزراء کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جارہی ہے،ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمن کے احتجاج کی بھرپور حمایت کی ہے، لا ڑکانہ میں جے یو آئی کی جانب سے پی ٹی آئی کے حامی امیدوار کی حمایت پر خدشات ہیں،جب ہم مولانا فضل الرحمن کی وفاق کی خاطر حمایت کررہے ہیں تو انہیں بھی سوچنا چاہیئے انہوں نے کہا کے محترمہ فریال تالپور اور مریم نواز کو انتقام کا نشانہ بنانا افسوسناک ہے لیکن ہمیں حیرت نہیں کیونکہ انہوں نے عظیم لیڈر محترمہ بے نظیر بھٹو کو بھی خون سے لت پت کیا تھا۔