عوام کی موجودہ حکمرانوں سے نجات چاہتے ہیں،تمام جماعتیں آزادی مارچ کے حوالے سے متفق ہیں، نیئر حسین بخاری

دراڑیں ڈالنے کی کوشش کی گئی مگر رہبر کمیٹی میں ایسے سنجیدہ افراد تھے جنہوں نے مشکل کام کو بھی آسان کردیا ،اکرم خان درانی

منگل 15 اکتوبر 2019 23:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل نیئر حسین بخاری نے کہاہے کہ عوام کی موجودہ حکمرانوں سے نجات چاہتے ہیں،تمام جماعتیں آزادی مارچ کے حوالے سے متفق ہیں۔ منگل کو جے یو آئی (ف) کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے نیر حسین بخاری نے کہاکہ 26 جون کو اسلام آباد میں ملٹی پارٹی کانفرنس ہوئی جس میں 9 جماعتوں نے شرکت کی تھی ۔

انہوںنے کہاکہ اس وقت ایک ڈیکلریشن طے کیا تھا کہ عوام کی موجودہ حکمرانوں سے نجات چاہتے ہیں، یہ متفقہ فیصلہ تھا ۔ انہوںنے کہاکہ ہم سب کا مقصد ایک تھا البتہ نکتہ نظر مختلف تھا، البتہ تمام جماعتیں آزادی مارچ کے حوالے سے متفق ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ملک گیر احتجاج کے حوالے سے کچھ تجاویز پر غور کرنا تھا اور اس پلان کو کامیاب بنانے کے حوالے سے امور طے کئے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ اس میں صرف پیپلز پارٹی، جے یو آئی ایف نہیں بلکہ ن لیگ سمیت تمام جماعتیں ہونگی اور آپس میں نچلی سطح تک رابطے کرینگے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کہتی ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوگیا ہے، بتایا جائے کیسے کم ہوگیا ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت تو سب کچھ ادھار پر کررہی ہے ایسے میں کیسے کرنٹ خسارہ کم کیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اس وقت آپ نے دوست ممالک سمیت آئی ایم ایف سے قرض لے کر قرض واپس کررہے ہیں تو حکومت کا کیا کمال ہے ۔

انہوںنے کہاکہ ہر انڈسٹری اس وقت بحران کا شکار ہے اور نوکریاں دینے کے اب تک 25 لاکھ افراد بے روزگار ہوچکے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا مقصد ذاتی نہیں عوامی ہے کیونکہ اس وقت عوام پس چکے ہیں۔جے یو آئی (ف) کے رہنما اکرم خان درانی نے کہاکہ دراڑیں ڈالنے کی کوشش کی گئی مگر رہبر کمیٹی میں ایسے سنجیدہ افراد تھے جنہوں نے مشکل کام کو بھی آسان کردیا ،اس وقت اپوزیشن ایک سمت کی جانب گامزن ہے۔

انہوںنے کہاکہ 28 اور 29 کو تمام تاجران ہڑتال پر ہیں، ڈاکٹرز بھی ہڑتال پر ہیں،اپوزیشن کے مطالبے پر خیبر پختونخوا میں ایمرجنسی کو ڈاکٹرز نے کھولا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم ملک سے باہر جائے تو بھی ملک کی بدنامی کا باعث بنا ہے ،ایسا شخص سامنے آیا ہے جو ملک کی بے عزتی کے علاوہ کوئی کام نہیں کررہا ۔ انہوںنے کہاکہ یہ ملک فقیر نہیں بلکہ یہ ملک ایک ایٹمی قوت ہے، افسوس اس ملک کا وزیراعظم دوسروں کا جہاز استعمال کرتا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ تقریر کے بعد اس سے جہاز تک واپس لیا جاتا ہے، اس شخص نے اداروں سمیت ملکی وقار کو تباہ کردیا ہے ،اس وقت صحافی بھی ملک چھوڑنے کو تیار ہیں، کوئی صنعت ایسی نہیں جو بحران کا شکار نہ ہو۔ انہوںنے کہاکہ پیمرا کے ذریعے مولانا فضل الرحمان کی پریس کانفرنس تک بند کردی گئیں، زبان تک تالہ بندی کردی گئی ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے اس قوم کو اس حکومت سے آزاد کرانا ہے، آزادی مارچ کا نام اپوزیشن کے اتفاق سے دیا گیا