جمیعت علمائے اسلام (ف) دھرنے سے پیچھے ہٹ گئی

پارٹی اسلام آباد میں دھرنا دے کر لاک ڈاؤن کرنے کی بجائے اب صرف احتجاج پر اکتفا کرے گی۔ اندرونی ذرائع

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 16 اکتوبر 2019 10:26

جمیعت علمائے اسلام (ف) دھرنے سے پیچھے ہٹ گئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 اکتوبر 2019ء) : جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف آزادی مارچ اور دھرنے کا اعلان کر رکھا تھا لیکن اب اندرونی ذرائع سے موصول ہونے والی خبروں کے مطابق پارٹی نے دھرنے کے معاملے پر یوٹرن لے لیا ہے جس کے بعد اب صرف احتجاج پر اکتفا کیا جائے گا۔ اس حوالے سے قومی اخبار میں شائع رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) اسلام آباد میں دھرنا دے کر لاک ڈاؤن کرنے کی بجائے اب صرف احتجاج پر اکتفا کرے گی۔

جمیعت علمائے اسلام (ف) نے مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کے دھرنے پر تحفظات کے باعث مارچ کو احتجاج اور مطالبات کے دو مراحل میں تبدیل کرنے پر غور بھی شروع کردیا ہے ۔ اندرونی ذرائع کے مطابق جمیعت علمائے اسلام (ف) کی ڈنڈا بردار فورس کے خلاف پولیس کی کارروائی ہوئی تو احتجاج کو دھرنے کی شکل دی جائے گی تاہم قیادت نے دونوں جماعتوں کو بآور کروایا ہے کہ وہ اسلام آباد میں دھرنا دیں گے نہ ہی مارچ کریں گے بلکہ احتجاج پر ہی اکتفا کریں گے ۔

(جاری ہے)

جمیعت علمائے اسلام (ف) نے اب حکومت گرانے کے بجائے ان ہائوس تبدیلی کے مطالبے پر بھی غور شروع کردیا ہے اور جمیعت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنماؤں نے بھی مولانا فضل الرحمان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ احتجاج کو زیادہ طویل نہ کریں۔ دوسری جانب مولانا فضل الرحمان نے خود یہ واضح کیا کہ ان کا احتجاج تحریک کی صورت میں جاری رہے گا اور تحریک ہفتوں ،مہینوں اور سال پر محیط ہوسکتی ہے ۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے بھی احتجاج کو ڈی فیوز کرنے کے لیے ایک خلیجی ملک سے رابطہ کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے ، ایسی صورت میں جمیعت علمائے اسلام (ف) کو بھرپور احتجاج کا موقع دیا جائے گا تاہم جمیعت علمائے اسلام (ف) سے احتجاج کو طول نہ دینے کی ضمانت لی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ فضل الرحمان سے مقتدر حلقوں کے بھی رابطے ہوئے ہیں ۔