دباﺅ کا شکار مصباح الحق نے شکستوں کا ملبہ کرکٹرز پر ڈال دیا

وہاب ،عماد اور حارث سہیل ٹریننگ ، نیٹ پریکٹس سے فرار کی راہیں تلاش کرتے ہیں:رپورٹ میں دعویٰ

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب بدھ 16 اکتوبر 2019 12:42

دباﺅ کا شکار مصباح الحق نے شکستوں کا ملبہ کرکٹرز پر ڈال دیا
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 اکتوبر2019ء) شکستوں کا ملبہ کرکٹرز پر ڈال کر ہیڈ کو چ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق نے دامن جھاڑ لیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹریننگ اور ٹیم پلان کو نظر انداز کرنے ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر بعض سینئرز سے خوش نہیں، انکے مطابق کھلاڑی محنت اور کرکٹ ڈسپلن کو بہتر بنانے پر توجہ نہیں دیتے، سرفراز احمد مشکل صورتحال میں ذمہ داریوں کا بوجھ اٹھانے سے گریز، وہاب ریاض،عماد وسیم اور حارث سہیل ٹریننگ اور نیٹ پریکٹس سے فرار کی راہیں تلاش کرتے ہیں۔

سری لنکا کیخلاف ٹی ٹونٹی سیریز میں کلین سوئپ نے پاکستان ٹیم کی سلیکشن اور پلاننگ کی قلعی کھول دی، ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کی دہری ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد پہلی ہی آزمائش میں ناکامی سے دوچار ہونےوالے مصباح الحق سخت دباو¿ کا شکار ہیں، انھیں ماضی میں ”مسٹر کول“ کہا جاتا تھا لیکن پریس کانفرنس میں انکے صبر کا پیمانہ لبریز ہوتا رہا، ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے جو اطلاعات سامنے آئیں۔

(جاری ہے)

ان میں شکستوں کا ملبہ کرکٹرز پر ڈال کر مصباح الحق بری الذمہ نظر آتے ہیں،رپورٹ کے مطابق ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر بعض سینئر کھلاڑیوں کے رویہ سے نالاں ہیں،انکی پریشانی یہ ہے کہ پلیئرز مینجمنٹ کی دی گئی ہدایات کونظرانداز کرتے ہوئے فٹنس کا معیار برقرار رکھنے کیلئے مناسب ٹریننگ نہیں کرتے،کچھ کرکٹرز محنت سے گریز کرتے اور کرکٹ ڈسپلن کو بہتر بنانے پر توجہ نہیں دیتے۔

مصباح الحق کا یہ بھی خیال ہے کہ سرفراز احمد مشکل صورتحال میں ذمہ داریوں کا بوجھ اٹھانے سے گریزاں ہوتے ہیں،کوچ کو وہاب ریاض،عماد وسیم اور حارث سہیل کے رویے پر بھی حیرت ہے،یہ کرکٹرز ٹریننگ اور نیٹ پریکٹس سے فرار کی راہیں تلاش کرتے ہیں،معمول کی مشقت کم کرنے کیلئے کوئی نہ کوئی بہانہ انکے پاس موجود ہوتا ہے،حارث ٹریننگ نہ کرنے کیلئے کسی تکلیف کا جواز پیش کردیتے ہیں، مصباح کو یہ بھی شکایت ہے کہ زیادہ تر کرکٹرز ڈریسنگ روم میں میٹنگ کے دوران دیے گئے پلانزز میدان میں نظر انداز کردیتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مصباح نے ایک موقع پر یہ محسوس کیا کہ سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی جانب سے وہاب کو ٹیم سے باہر رکھنے کا فیصلہ قابل فہم تھا،2کھلاڑیوں نے من مانی کرتے ہوئے بتایا کہ وہ قومی ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ کے آغاز والے دن ہی اپنی ٹیموں کو جوائن کریں گے جس پر ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر نے صوبائی ٹیموں کی مینجمنٹ پر واضح کیا کہ ا نھیں سختی سے پیش آنا اور اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ کرکٹرز میچ شروع ہونے سے ایک روز قبل رپورٹ کریں۔

مصباح الحق حیران ہیں کہ سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور معاون سٹاف نے بابر اعظم کے علاوہ تینوں فارمیٹ کیلئے موزوں بیٹسمین تیار کرنے پر توجہ نہیں دی،موجودہ صورتحال خوشگوار نہیں،آسٹریلیا کیخلاف ٹی ٹونٹی اور ٹیسٹ سیریز کیلیے مصباح الحق کی جانب سے سخت فیصلوں کی توقع ہوسکتی ہے۔ذرائع کے مطابق ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر لیگ سپنرز یاسر شاہ اوور شاداب خان کی کارکردگی سے مطمئن نہیں،وہ ماضی میں نظر انداز کیے جانےوالے زاہد محمود کے نام پر غور کررہے ہیں،پیس بیٹری میں جان ڈالنے کیلئے نوجوان باﺅلر نسیم شاہ کا نام بھی زیر غور ہے،سرفراز احمد کو ٹیسٹ کپتان برقرار رکھنے یا فارغ کرنے کے حوالے سے بھی مصباح الحق کی رائے انتہائی اہمیت کی حامل ہوگی۔