کاشتکاردھان کے مڈھوں کو آگ لگانے سے گریز کریں،

محکمہ زراعت پنجاب کی ٹیمیںفصلوں کی باقیات کو جلائے جانے کی مانیٹرنگ کررہی ہیں،ترجمان

بدھ 16 اکتوبر 2019 17:41

لاہور۔16 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2019ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے سے فضائی آلودگی(سموگ)پیدا ہوتی ہے لہذٰا کاشتکاردھان کے مڈھوںکو آگ نہ لگائیں بلکہ ان کو زمین میں ملا کر زمین کی زرخیزی میں اضافہ کریں۔ دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے کے واقعات کو روکنے کیلئے محکمہ زراعت پنجاب ہر ممکن اقدام کررہا ہے کیونکہ سموگ کی وجہ سے انسانی زندگی فصلات، باغات اور سبزیوں پر منفی اثرات مرتب ہونے کا اندیشہ موجود ہوتا ہے۔

امسال فیلڈ اسسٹنٹس روزانہ کی بنیاد پر دھان کی فصل کی باقیات کو جلائے جانے والے واقعات کو مانیٹر کررہے ہیں اور اس کی رپورٹ ڈائریکٹر(ایم اینڈ ای) اوراپنے متعلقہ ڈویژنل ڈائریکٹر کو ارسال کریں گے۔

(جاری ہے)

ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے مزید کہا کہ دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے کی صورت میں متعلقہ کاشتکار کے خلاف دفعہ 144 کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی لہذٰا کاشتکار دھان کی کٹائی کے بعد مڈھوں کو آگ لگانے سے گریز کریں۔

دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے سے زمین کی بالائی سطح پر موجود نامیاتی مادہ کو نقصان پہنچتا ہے اور زمین کی زرخیزی متاثر ہوتی ہے۔اس کے علاوہ دھان کے مڈھوں سے اٹھنے والے دھویں سے ٹریفک حادثات اور انسانی جانوں کے ضیاع بھی ہوتا ہے۔ کاشتکاردھان کے مڈھوں کو تلف کرنے کیلئے روٹا ویٹر یا ڈسک ہیرو کی مدد سے باقیات کو زمین میں ملا دیں یا گہرا ہل چلا کر آدھی بوری یوریا فی ایکڑ چھٹہ کرکے پانی لگا دیں۔

اس سے زمین کی زرخیزی اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔اس ضمن میں کاشتکاروں سے بھی اپیل کی جاتی ہے کہ وہ محکمہ زراعت پنجاب سے مکمل تعاون کریں کیونکہ سموگ کی وجہ سے انسانی زندگیوں پر براہ راست منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں لہذٰا ملکی مفادِ عامہ کو مدِ نظر رکھتے ہوئے دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے سے گریز کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :