ایس ای سی پی نے سٹاک ایکسچینج میں نئی لسٹنگ کی حوصلہ افزائی کے لئے پبلک آفرنگ ریگولیشنز 2017 میں ترامیم تجویز کر دیں

بدھ 16 اکتوبر 2019 19:29

ایس ای سی پی نے سٹاک ایکسچینج میں نئی لسٹنگ کی حوصلہ افزائی کے لئے پبلک ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2019ء) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان( ایس ای سی پی ) نے سٹاک ایکسچینج میں نئی لسٹنگ کی حوصلہ افزائی کے لئے پبلک آفرنگ ریگولیشنز 2017 میں ترامیم تجویز کر دی ہیں۔ مجوزہ ترامیم کے مسودہ کو اسٹیک ہولڈروں اور رائے عامہ سے تجاویز و آراء کی لئے کمیشن کی ویب سائٹ پر آویزاں کر دیا گیا ہے۔

ابتدائی پبلک آفرنگ کی لاگت میں کمی کے لئے تجویز کیا گیا ہے کہ آئی پی او کے لئے ایک ہی ادارہ مشیر برائے پیشکش اور بک رنر کی خدمات انجام دے سکتا ہے۔ پیشکش کنندہ کی سہولت کے لئے تجویز دی گئی ہے کہ مشیر برائے پیشکش اور بک رنر کے لئے سرمایہ کاری کی حد کو حصص کی کل مالیت کے 5 فیصد سے بڑھا کر10 فیصد کر دیا جائے۔

(جاری ہے)

مزید لسٹنگ کے لئے کمپنیوں کی اہلیت کے معیارات کا بھی دوبارہ سے جائزہ لیا گیا ہے تا کہ ایسی کمپنیاں جو کہ دو سال تک مسلسل منافع کی شرائط پر پورا نہیں اترتی، وہ بھی سٹاک مارکیٹ سے اپنی فنانسنگ کی ضروریات کو پورا کر سکیں تاہم ایسی کمپنیوں کے لئے لازمی ہو گا کہ وہ اس ذیل میں عائد شرائط کو پورا کریں اور سرمایہ کاروں کی آگہی کے لئے اپنے آفرنگ دستاویزات میں متعلقہ رسک کے حوالے سے تمام معلومات واضح اور تفصیل کے ساتھ درج کریں۔

آئی پی او میں عام لوگوں کی سرمایہ کاری کے تحفظ کے پیش نظر،گرین فیلڈ پراجیکٹس(جی ایف پی) کے لئے خصوصی پیرا میٹرز متعارف کروائے جا رہے ہیں۔ ان پیرا میٹرز کے ذریعے، گرین فیلڈ پراجیکٹس کے سپانسرز کیلئے ضروری ہے کہ ان کے پاس لسٹڈ کمپنی کو کامیابی سے چلانے کا بزنس ٹریک ریکارڈ ہو اور ایکویٹی کی صورت میں کم ازکم 75 فیصد حصہ ہو اور کمپنی کے مالی گوشوارے بھی موجود ہوں۔

جاری کنندہ کو آفرنگ دستاویزات میں رسک سے متعلق معلومات بھی فراہم کرنا ضروری ہیں اور شیئرز کی پیشکش صرف متعین قیمت کے ذریعے ہی کی جائے گی۔ ایسے تمام جاری کنندگان جنہیں آئی پی او کے بعد غیر معمولی حالات کا سامنا کرنا پڑا، کو سہولت فراہم کرنے کے لئے ایک ایگزٹ آفر میکنزم بھی لایا جا رہا ہے۔مجوزہ ترامیم کو ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر اًپ لوڈ کر دیا گیا ہے۔