اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 23اکتوبر تک ملتوی

آئندہ سماعت پر بھی وکیل صفائی قاضی مصباح تفتیشی افسر نادر عباس پر جرح جاری رکھیں گے

بدھ 16 اکتوبر 2019 21:13

اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 23اکتوبر تک ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اکتوبر2019ء) احتساب عدالت نے سحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 23اکتوبر تک ملتوی کر دی ،آئندہ سماعت پر بھی وکیل صفائی قاضی مصباح تفتیشی افسر نادر عباس پر جرح جاری رکھیں گے۔ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی ۔دور ان سماعت ملزمان سعید احمد، منصور رضا، نعیم محمود عدالت میں پیش ہوئے ،نیب تفتیشی افسر نادر عباس نے اسحاق ڈار کے خلاف تفتیش مکمل ہونے کا خط احتساب عدالت میں پیش کیا ۔

تفتیشی افسر نے کہاکہ اسحاق ڈار کے خلاف آف شور کمپنیوں، آمدن سے زائد اثاثوں، اندرون و بیرون ملک جائیدادوں سے متعلق تفتیش کی۔وکیل صفائی قاضی مصباح نے کہاکہ اسحاق ڈار کے ریفرنس سے متعلق کیا تمام ریکارڈ ساتھ لائے ہیں ۔

(جاری ہے)

تفتیشی افسر نادر عباس نے کہاکہ ریفرنس سے متعلق تمام ریکارڈ ساتھ نہیں لایا ہوں۔ انہوکںنے کہاکہ اسحاق ڈار کے اثاثوں، بنک اکانٹس کی تصدیق مختلف اداروں سے کروائی گئی۔

وکیل صفائی قاضی مصباح نے کہاکہ تفتیش کے دوران کیا اسحاق ڈار کی جانب سے فروخت کی گئی 24جائیدادوں کے ریکارڈ کا علم تھا۔ تفتیشی افسر نے کہاکہ مجھے اس کے لئے ریکارڈ دیکھنا ہوگا۔ نیب پراسیکیوٹر افضل قریشی نے وکیل صفائی کے سوال پر اعتراض اٹھا دیا اور کہاکہ قاضی صاحب آپ اسحاق ڈار کے وکیل نہیں ہیں اور اسحاق ڈار کے متعلق سوال نہیں کر سکتے۔

نیب پراسیکیوٹر افضل قریشی نے کہاکہ اسحاق ڈار کو عدالت نے اشتہاری قرار دیا ہے۔ افضل قریشی نے اعتراض اٹھایا کہ شریک ملزمان کے وکیل ایک اشتہاری ملزم کا دفاع کر رہے ہیں۔نیب تفتیشی افسر نے کہاکہ نیب ریکارڈ کے مطابق اسحق ڈار نے 15پراپرٹیز فروخت کی۔ تفتیشی افسر نادر عباس نے کہاکہ اسحق ڈار کی جائیدادیں شریک ملزمان منصور رضا اور نعیم محمود کو ٹرانسفر نہیں ہوئی ۔آئندہ سماعت پر بھی وکیل صفائی قاضی مصباح تفتیشی افسر نادر عباس پر جرح جاری رکھیں گے۔اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ضمنی ریفرنس کی سماعت 23 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی ۔