کچرا اٹھانے کے کاموں میں وزیر اعلیٰ سندھ کی صفائی مہم میں ہم بھر پور تعاون کر رہے ہیں ،وسیم اختر

کچرا اُٹھایا بھی جا رہا ہے مگر یہ مستقل حل نہیں ہے اس کا مستقل حل نکالنا ہو گا [ شہر میں بہت سارے مسائل ہیں آوارہ کتے بھی اس شہر کا مسئلہ بن چکے ہیں،کے ایم سی کے تین اسپتالوں میں ادویات پہنچا دی گئی ہیں } لیاقت علی خان کو شہید نہ کیا گیا ہوتا تو آج ملک ترقی میں آگے ہوتا،انکی شہادت کے بعد سرمایہ داروں اور وڈیروں نے جس طرح سیاست اور ریاست پر قبضہ کیا اس کے نتائج ہمارے سامنے ہیں، مئیر کی لیاقت علی خان کی 68ویں برسی کے موقع پر ان کے مزار شہریوں کی جانب سے پھولوں کی چادر چڑھانے اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے بات چیت

بدھ 16 اکتوبر 2019 21:58

کچرا اٹھانے کے کاموں میں وزیر اعلیٰ سندھ کی صفائی مہم میں ہم بھر پور ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اکتوبر2019ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ آج کے دن ملک کے پہلے وزیر اعظم قائد ملت نواب زادہ لیاقت علی خان کی شہادت سے ملک اور قوم کا بہت بڑا نقصان ہوا۔اگر لیاقت علی خان کو شہید نہ کیا گیا ہوتا تو آج ملک ترقی میں آگے ہوتا۔ ان کی شہادت کے بعد سرمایہ داروں اور وڈیروں نے جس طرح سیاست اور ریاست پر قبضہ کیا اس کے نتائج ہمارے سامنے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو لیاقت علی خان کی 68ویں برسی کے موقع پر ان کے مزار پر شہریوں کی جانب سے پھولوں کی چادر چڑھانے اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی میئر کراچی سید ارشد حسن، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن، ضلع غربی کے چیئرمین اظہار احمد خان، بلدیہ عظمی کی کونسل میں مختلف کمیٹیوں کے چیئرمین بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لیاقت علی خان کی شہادت کا یہ نقصان ہوا کہ ملکی سیاست میں سرمایہ دارانہ اور جاگیردارانہ سوچ داخل ہوئی اور ملک ترقی کے راستے سے ہٹ گیا جس کا خمیازہ آج قوم بھگت رہی ہے۔ اگر لیاقت علی خان کو شہید نہ کیا گیا ہوتا تو آج ہم بہت آگے ہوتے،شہید ملت لیاقت علی خان نے پاکستان کے لئے اپنا سب کچھ قربان کردیا مگر یہ بد قسمتی رہی کہ انہیں زندگی نے مزید مہلت نہیں دی کہ وہ پاکستان بنانے کے بعد اس کی تعمیر کرنے کے سفر کو آگے بڑھاتے یہی وجہ ہے کہ آج ہم عدم استحکام کا شکار ہیں، یہ اس وقت کی اہم ضرورت ہے کہ لیاقت علی خان کے پیغام کو سمجھا جائے اور اس پر عمل کرتے ہوئے اس ملک کی ترقی کے لئے مل کر آگے بڑھا جائے، ان کی حب الوطنی، عوام دوستی، عقل و دانش اور سیاسی بصیرت قابل قدر تھی، انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ہم نے ہمت نہیں ہاری ہم مشترکہ طور پر کوشش کر رہے ہیں کہ ان مسائل سے ملک و قوم کو نکالیں اور لیاقت علی خان اور قائداعظم کے درس اور نظریہ کے مطابق اس ملک کی خدمت کریں اور ترقی دیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ اس مرتبہ اعلیٰ قیادت بھی ان کے مزار پر فاتحہ خوانی کے لئے آئی۔ہمیں ان کی خدمات کا احساس ہونا چاہئے جس کی قبر پر ہم آئے ہیں وہ قائد اعظم کے قریبی ساتھی تھے ان کا احسان ہے ہم پر۔جو نہیں آ سکے وہ ان کے لئے دعا ضرور کریں، میئر کراچی نے کہا کہ لیاقت علی خان کی برسی کے موقع پر بالخصوص نوجوان نسل کے لئے ایسے پروگرام اور تقریبات بھی منعقد کی جائیں جس سے قیام پاکستان کے حوالے سے جدوجہد کرنے والے رہنمائوں کے بارے میں آگہی حاصل ہو اور انہیں اس بات کا احساس ہو کہ یہ ملک کتنی قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا ہے، انہو ںنے کہا کہ ہمیں تحریک پاکستان کے رہنمائوں کے ایام کو انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منانا چاہئے تاکہ ہماری آنے والی نسلوں کو ان رہنمائوں کی وطن عزیز کیلئے دی گئی قربانیوں کا پتا چل سکے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہر میں بہت سارے مسائل ہیں آوارہ کتے بھی اس شہر کا مسئلہ بن چکے ہیں تاہم کے ایم سی کے تین اسپتالوں میں ادویات پہنچا دی گئی ہیں سگ گزیدگی کا شکار کوئی بھی شہری عباسی شہید اسپتال، لانڈھی میڈیکل سینٹر اور سرفراز رفیقی شہید اسپتال میں ویکسین کے لئے رابطہ کر سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کے کاموں میں وزیر اعلیٰ سندھ کی صفائی مہم میں ہم بھر پور تعاون کر رہے ہیں اور کچرا اُٹھایا بھی جا رہا ہے مگر یہ مستقل حل نہیں ہے اس کا مستقل حل نکالنا ہو گا تاکہ روزانہ کی بنیاد پر کچرا شہر سے باہر ٹھکانے لگایا جائے اور شہر میں کچرے کے ڈھیر نہ لگیں۔

#