تھری پیس سوٹ اور شاندار جوتے پہنے رکشہ چلاتے ہوئے شاہی جوڑے کو پاکستان مونومنٹ لانے والے ڈرائیور کی شناخت ہو گئی

’’شاہی جوڑے کو رکشے میں لے کر آنے والا ڈرائیور برطانوی ہائی کمیشن کا بہترین ڈرائیور ہے‘‘۔ برطانوی سفیر کا ٹویٹ

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 16 اکتوبر 2019 19:56

تھری پیس سوٹ اور شاندار جوتے پہنے رکشہ چلاتے ہوئے شاہی جوڑے کو پاکستان ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 اکتوبر 2019ء) تھری پیس سوٹ اور شاندار جوتے پہنے رکشہ چلاتے ہوئے شاہی جوڑے کو پاکستان مونومنٹ لانے والے ڈرائیور کی شناخت ہو گئی ہے۔ گزشتہ روز رطانوی شاہی جوڑا رکشے میں بیٹھ کر پاکستان مونومنٹ آیا تھا، تقریب میں شرکت کے لیے شہزادی کیٹ اور شہزادہ ولیم رکشے میں بیٹھ کر پاکستان مونومنٹ پہنچے تھے۔

شاہی جوڑا رات کے کھانے کے لیے پاکستان مونومنٹ پہنچا جہاں پاکستانی فنکار، غیرملکی سفراء اور بہت سے مہمانوں نے انکا استقبال کیاتھا۔ انکو رکشہ میں پٹھا کر جو ڈرائیور رکشہ چلاتے ہوئے لے کر آیا تھا اس نے بہترین تھری پیس سوٹ اور شاندار جوتے پہن رکھے تھے۔ سوشل میڈیا پر اس رکشہ ڈرائیور کے حوالے سے بہت سے تبصرے کیے جارہے تھے اور مختلف قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں تاہم اب برطانوی ہائی کمشین کے پیٹر ایبٹ نے اس حوالے سے تمام شکوک و شبہات دور کر دیے ہیں انہوں نے بتایا ہے کہ ’’شاہی جوڑے کو رکشے میں لے کر آنے والا ڈرائیور برطانوی ہائی کمیشن کا بہترین ڈرائیور ہے‘‘۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں بتایا کہ شاہی جوڑے کو تقریب میں لے کر جانے والا ڈرائیور برطانوی ہائی کمیشن کا بہترین ڈرائیور ہے۔ 
 
 خیال رہے کہ شاہی جوڑا 5 روزہ دورے پر پاکستان آیا ہوا ہے۔ آج شاہی جوڑا چترال کی حسین وادیوں مین سیر کرنے کو پہنچا۔ پاکستان کی اس خوبصورت وادی میں شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ مڈلٹن نے وادی کیلاش میں مقامی لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر چترالی رقص دیکھا اور شاہی جوڑے کو چترالی ٹوپی، شال اور اوور کوٹ کا تحفہ دیا گیا۔ شاہی جوڑے نے کیلاش کے لوگوں کی جانب سے تحائف میں دی گئی ٹوپیاں اور شال پہن کر تصاویر بنوائیں۔