تمام تر کوششوں کے باوجود پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے میں کامیاب نہ ہو سکا

پاکستان سے منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت کے خلاف مزید کام کرنے کا مطالبہ کردیا گیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 16 اکتوبر 2019 20:03

تمام تر کوششوں کے باوجود پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے میں ..
پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اکتوبر2019ء) تمام تر کوششوں کے باوجود پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے میں کامیاب نہ ہو سکا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سے منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت کے خلاف مزید کام کرنے کا مطالبہ کردیا گیا ہے۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے اصولی طور پر فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ فروری تک پاکستان گرے لسٹ میں شامل رہے گا۔

ایف اے ٹی ایف نے اسلام آباد کو دہشت گردی کی مالی اعانت اور منی لانڈرنگ کے خاتمے کے لئے ‘اضافی اقدامات’ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ منگل کو پیرس میں ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی اعانت پر قابو پانے کے لئے اسلام آباد کی جانب سے پہلے ہی اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

تاہم ، اجلاس نے میں فیصلہ کیا گیا کہ اسلام آباد کو اگلے چار ماہ میں مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔

ایف اے ٹی ایف حتمی فیصلہ فروری 2020 میں کرے گا۔ رواں سال 18 اکتوبر کو ان پیشرفتوں کے بارے میں باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔ البتہ وزارت خزانہ کے ترجمان عمر حمید خان نے اس خبر کی تصدیق کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سچ نہیں ہے اور 18 اکتوبر سے پہلے کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا۔ لیکن ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق تصدیق ہوئی ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے باقی سفارشات پر عمل درآمد کرنے میں پاکستان کو چار ماہ کی مزید مہلت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اعلیٰ سرکاری ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف کا اجلاس 18اکتوبر تک جاری رہے گاجس میں کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ پیرس میں مذکورہ اجلاس سے قبل جوائنٹ ورکنگ گروپ کی سفارشات سے پاکستان حکام کو آگاہ کیا گیا۔جوائنٹ ورکنگ گروپ نے پاکستان کو 10نکات کا پابند، مزید 10نکات کا جزوی پابند اور 7کا عدم پابند قرار دیا جن کا تعلق کالعدم تنظیموں کے خلاف تحقیقات، عدالتوں سے سزائوں اور ان پر عمل درآمد سے ہے۔ایف اے ٹی ایف کے جائزہ اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کی قیادت میں پاکستان کا 5رکنی وفد شریک ہے۔