وزیر اعظم کی زیرِ صدارت اعلیٰ اختیاراتی سلیکشن بورڈ کا اجلاس 25اکتوبر کو ہو گا

بیوروکریٹس کو گریڈ 22 میں ترقیاں دینے کیلئے مختلف سروسز گروپس کے 59 افسران کی فہرستوں پر نظرِ ثانی کا عمل مکمل،مختلف سروسز گروپس کے 21 بیوروکریٹس کو گریڈ 22 ملنے کا قوی امکان

جمعرات 17 اکتوبر 2019 14:19

وزیر اعظم کی زیرِ صدارت اعلیٰ اختیاراتی سلیکشن بورڈ کا اجلاس 25اکتوبر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2019ء) بیورو کریٹس کی گریڈ 21 سے 22 میں ترقی کیلئے اجلاس کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں ،25 اکتوبر کو وزیراعظم کی زیرِ صدارت اعلی اختیاراتی سلیکشن بورڈ کا اجلاس ہو گا۔بیوروکریٹس کو گریڈ 22 میں ترقیاں دینے کیلئے مختلف سروسز گروپس کے 59 افسران کی فہرستوں پر نظرِ ثانی کا عمل مکمل کرلیا گیا ،مختلف سروسز گروپس کے 21 بیوروکریٹس کو گریڈ 22 ملنے کا قوی امکا ن ہے ۔

ذرائع نے بتایاکہ ایڈمنسٹریٹو سروس کی گیارہ، پولیس سروس کی کم از کم دو نشستوں پر گریڈ 22 میں ترقی دی جائے گی، پاکستان آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سروس اور فارن سروس کی تین، تین آسامیوں پر گریڈ22 میں ترقی کا فیصلہ ہو گا۔ ذرائع نے بتایاکہ اِن لینڈ ریونیو سروس اور انفارمیشن گروپ میں گریڈ بائیس کی ایک، ایک آسامی اعلٰی اختیاراتی بورڈ میں زیر غور آئے گی، سیکریٹریٹ گروپ کی گریڈ اکیس کی کوئی نشست ابھی خالی نہیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق انفارمیشن گروپ کی ایک سیٹ پر قائم مقام سیکرٹری اطلاعات زاہدہ پروین کو گریڈ 22 دیئے جانے کا قوی امکان ہے ،سنیارٹی کے مطابق قائم مقام سیکرٹری اطلاعات زاہدہ پروین سب سے سینئر ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ پولیس سروس میں گریڈ 21 کے افسران غلام قادر تھیبو اور واجد ضیاء ترقی کی دوڑ میں سب سے آگے، آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام کا نام بھی ترقی کے لئے پینل میں شامل۔

ذرائع نے بتایاکہ پولیس سروس گریڈ 21 کے افسران ظفر اقبال، امتیاز الطاف، احمد لطیف، محمد امین بھی گریڈ 22 میں ترقی پانے کے لئے کوشاں ہے ۔ پولیس سروس گریڈ 21 کے محمد طاہر، مشتاق احمد مہر، شعیب دستگیر، ثناء اللہ عباسی کے نام بھی پینل میں شامل ہے ۔ ذرائع نے بتایاکہ وزیر اعظم تمام سروسز گروپ کے گریڈ 21 کے سینئر افسران کے کیسز کا خود جائزہ لیں گے، وزیر اعظم کی جانب سے ہائی پاور بورڈ کی منظوری کے بعد گریڈ اکیس کے افسران کی فہرستیں متعلقہ اداروں سے طلب کی گئی تھیں۔ ذرائع کے مطابق گریڈ 22 میں ترقیوں کے بعد وزارتوں، ڈویژنوں اور محکموں میں اعلٰی سطح اکھاڑ پچھاڑ کا قوی امکان ہے جبکہ چاروں صوبوں کے علاوہ، کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی گریڈ 22 کے عہدوں پر تبدیلی متوقع ہے ۔