Live Updates

وزیراعظم عمران خان کا خیال تھا کہ مولانا کو طاقت کے ذریعے کُچلا جائے

سینئیر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے پوری کہانی بیان کر دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 17 اکتوبر 2019 15:13

وزیراعظم عمران خان کا خیال تھا کہ مولانا کو طاقت کے ذریعے کُچلا جائے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 اکتوبر 2019ء) : نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا خیال تھا کہ مولانا کو طاقت سے کُچلا جائے۔ مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنانے کے معاملے پر کافی دیر بحث بھی ہوتی رہی۔ وزیراعظم عمران خان مولانا فضل الرحمان سے ہمیشہ ہی نالاں رہے ہیں۔

دیگر اداروں نے وزیراعظم عمران خان کو رپورٹس دی تھیں کہ مولانا بہت بڑا مجمع اسلام آباد لا سکتے ہیں اور حقیقت میں امن و امان کا مسئلہ بن سکتا ہے۔ اس کے باوجود وزیراعظم عمران خان اس بات پر بضد تھے کہ مولانا کو زورِ بازو سے کُچلا جائے۔ جب تمام رپورٹس ملیں تو کابینہ نے اس پر بات کی تو پھر خیبرپختونخواہ حکومت نے کہا کہ مولانا کو روکنا ہمارے بس میں نہیں ہے۔

(جاری ہے)

مولانا کے ساتھ آنے والے لوگوں کو طاقت سے روکنا رسک ہے کیونکہ اس سے انارکی پھیلنے کا خدشہ ہے۔ اس کے بعد اہم ادارے کے لوگوں نے وزیراعظم سے رابطہ کیا ۔ عارف حمید بھٹی نے کہا کہ حکومت کا خیال تھا کہ مولانا کچھ نہیں کر سکیں گے۔ جب آئی بی نے رپورٹ دی کہ مولانا کے ساتھ لوگ مہنگائی کی وجہ سے شامل ہو جائیں گے ، وزیراعظم عمران خان کو کابینہ کے بھی کچھ لوگوں نے مجبور کیا کہ طاقت کی بجائے مذاکرات سے بات چیت کی جائے ۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز حکومت نے جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے مذاکرات کرنے کا باقاعدہ فیصلہ کرتے ہوئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔ کمیٹی اپوزیشن کے مطالبات پر مذاکرات کرے گی۔خیال رہے کہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف آزادی مارچ اور دھرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ یہ آزادی مارچ 27 اکتوبر کو کراچی سے شروع ہو گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات