آئی جی سندھ کی تقرری کا نوٹیفکیشن دوبارہ جاری کرنے، بااختیار بنانے سے متعلق سندھ حکومت کو جواب کے لیے مہلت مل گئی

جمعرات 17 اکتوبر 2019 17:44

آئی جی سندھ کی تقرری کا نوٹیفکیشن دوبارہ جاری کرنے، بااختیار بنانے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2019ء) سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی سندھ سید کلیم امام کی تقرری کا نوٹیفکیشن دوبارہ جاری کرنے، بااختیار بنانے سے متعلق سندھ حکومت کو جواب کے لیے مہلت دیدی۔جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسز کوثر سلطانہ حسین پر مشتمل دو رہنی بینچ کے روبرو آئی جی سندھ سید کلیم امام کی تقرری کا نوٹیفکیشن دوبارہ جاری کرنے، بااختیار بنانے سے متعلق سماجی شخصیات اور شہریوں کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

سندھ حکومت نے جواب داخل کرنے کے لیے مہلت طلب کرلی۔ ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے موقف دیا کہ چیف سیکرٹری سمیت سب کو جواب کے لیے چٹھیاں لکھ دی ہیں۔ کم از کم ایک ماہ کا وقت دے دیا جائے۔ عدالت نے ریماکس دیئے یہ زیادہ وقت ہو جائے گا، آپ بروقت جواب جمع کرائیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے سندھ حکومت کو 12 نومبر تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ عدالت نے آئی جی کو با اختیار بنانے سے متعلق قانون سازی کی ہدایت کی عدالتی حکم پر پولیس آرڈر 2002 کی بحالی اور ترمیم سے متعلق قانون سازی ہوئی۔

آئی جی سندھ کو تمام پولیس افسران کی تقرری، تبادلے اور منتقلی کا مکمل اختیار دیا جائے۔ پولیس افسران کے تبادلے اور تقریری سے متعلق آئی جی سندھ کو وزیراعلی کی اجازت ضروری نہیں۔ آئی جی سندھ کلیم امام کا تقریر تین سال کا نہیں۔ آئی جی سندھ کلیم امام کا نوٹیفکیشن بھی دوبارہ جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔