دورہ آسٹریلیا کے لیے سرفراز احمد کی جگہ ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کے لیے اظہر علی اور شان مسعود مضبوط امیدوار

گرین شرٹس کی 27 اکتوبر کو سڈنی روانگی کا پلان ،پہلے مرحلے میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی میچز ہوں گے، رپورٹ

جمعرات 17 اکتوبر 2019 19:33

دورہ آسٹریلیا کے لیے سرفراز احمد کی جگہ ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کے لیے اظہر ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2019ء) دورہ آسٹریلیا کے لیے سرفراز احمد کی جگہ ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کے لیے اظہر علی اور شان مسعود مضبوط امیدوار کے طورپر سامنے آگئے ،گرین شرٹس کی 27 اکتوبر کو سڈنی روانگی کا پلان ہے، اس دورے کے پہلے مرحلے میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی میچز ہوں گے جس کے بعد آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ دو ٹیسٹ میچز شیڈول ہیں۔

فیصل آباد میں موجود ہیڈکوچ اور چیف سلیکٹرمصباح الحق کی سربراہی میں پی سی بی کی سلیکشن کمیٹی نے اس اہم دورے کے لیے کھلاڑیوں کے انتخاب پر مشاورت شروع کردی ہے۔ذرائع کے مطابق پی سی بی حکام نے آسٹریلیا کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کے لیے سرفراز احمد کی جگہ نیا کپتان لانے پر اتفاق کیا ہے۔

(جاری ہے)

اس فہرست میں اظہر علی کے ساتھ شان مسعود بھی شامل ہیں۔

وکٹ کیپر محمدرضوان کو نائب کپتان کے طورپر گروم کرنے کی پلاننگ ہورہی ہے۔ہیڈکوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق اظہر علی کو اس عہدے لیے موزوں سمجھتے ہیں تاہم بورڈ کی ایک اعلی شخصیت کے نزدیک مستقبل کو سامنے رکھتے ہوئے شان مسعود کو قیادت سونپنا زیادہ فائدہ مندہوگا۔ تاہم سدرن پنجاب کی کپتانی کرنے والے شان مسعود کی بطور لیڈر پرفارمنس زیادہ متاثر کن نہیں، ان کی ٹیم نے چارمیچز کھیلے ہیں جس میں صرف ایک میں فتح پائی ہے۔

شان مسعود کا مستقل طورپر ٹیسٹ ٹیم کا رکن نہ ہونا بھی ان کے انتخاب میں رکاوٹ بن سکتا ہے، اس صورت حال میں اظہر علی کو قیادت کا تاج پہنائے جانے کا زیادہ امکان دکھائی دے رہا ہے۔دوسری جانب ابھی بور ڈ حکام نے یہ فیصلہ بھی کرنا ہے کہ سرفراز احمد کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا کپتان برقرار رکھا جائے یا نہیں، سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستان ٹی ٹوئنٹی میں پہلے نمبر پر ضرور ہے تاہم سری لنکا کیخلاف ہوم سیریز میں مایوس کن پرفارمنس نے ان کے بطور کپتان مستقبل پر سوالیہ نشان لگا رکھا ہے۔ہیڈکوچ مصباح الحق بھی بطور کپتان سرفراز احمد سے زیادہ خوش نہیں، برطانوی شاہی جوڑے کے دورے لاہور کے بعد پی سی بی حکام پاکستان ٹیم کے معاملات پر فائنل مشاورت کریں گے۔