مسلم لیگ (ن )اور پیپلز پارٹی اگر قبل از وقت الیکشن کی حامی ہیں تو ممبران کو اسمبلیوں سے واپس لائیں، سینیٹر سراج الحق

دھرنے کا اعلان حکومت کے اعصاب پر سوار ہے ، 126 دن کا دھرنا دینا مولانا فضل الرحمن کا بھی حق ہے، تحفظ ختم نبوتؐ ، نظام مصطفیؐ کا نفاذ اور کشمیر کی آزادی سیاسی ایجنڈا نہیں ، قومی و ملی فریضہ ہے ، اگر یہ سیاست ہے تو پھر ہم سب یہ سیاست کرتے رہیں گے ، امیر جماعت اسلامی کا مشائخ کانفرنس سے خطاب

جمعرات 17 اکتوبر 2019 21:37

مسلم لیگ (ن )اور پیپلز پارٹی اگر قبل از وقت الیکشن کی حامی ہیں تو ممبران ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2019ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی اگر قبل از وقت الیکشن کی حامی ہیں تو ممبران کو اسمبلیوں سے واپس لائیں، دونوں جماعتوں نے استعفے دے دیے تو ایوان نہیں چل سکیں گے، دھرنے کا اعلان حکومت کے اعصاب پر سوار ہے ، 126 دن کا دھرنا دینا مولانا فضل الرحمن کا بھی حق ہے ۔

حکومت دھرنے کو روکنے کی بجائے وعدے کے مطابق انہیں کنٹینر اور کھانا دے ۔ علماء و مشائخ مسجدوں اور خانقاہوں سے نکل کر رسم شبیریؓ ادا کریں ۔ پاکستان ایک کشتی ہے یہ کشتی ڈوب گئی تو کوئی مسجد اور خانقاہ محفوظ نہیں رہے گی ، تحفظ ختم نبوتؐ ، نظام مصطفیؐ کا نفاذ اور کشمیر کی آزادی سیاسی ایجنڈا نہیں ، قومی و ملی فریضہ ہے ، اگر یہ سیاست ہے تو پھر ہم سب یہ سیاست کرتے رہیں گے ، حکومت اور اپوزیشن کا ایجنڈا اب کشمیر نہیں رہا ، حکومت اور سیاسی جماعتوں کی اپنی اپنی ترجیحات ہیں ۔

(جاری ہے)

کسی سیاسی جماعت نے اب تک کشمیر کو اپنا مسئلہ نہیں سمجھا ۔ حکومت پاکستان کے تحفظ کی لڑائی اسلام آباد میں لڑنا چاہتی ہے ، اگر یہ لڑائی سری نگر میں نہ لڑی گئی تو دشمن مظفر آباد اور اسلام آباد تک پہنچے گا ۔ حکمران کشمیر کی آزادی کا ایک روڈ میپ اور واضح لائحہ عمل دیں ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں ہونے والی مشائخ کانفرنس سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

کانفرنس سے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم ، امیر جماعت اسلامی آزادی کشمیر ڈاکٹر خالد محمود ، پیر سید غلام رسول اویسی ، پیر شہزاد احمد چشتی ، پیر نو بہار شاہ ، پیر سید اختر رسول قادری ، پیر بابر سلطان ، صدر علماء و مشائخ رابطہ کونسل میاں مقصود احمد ، برہان الدین عثمانی و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ مشائخ کانفرنس میں چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کی معروف درگاہوں کے سجادہ نشین حضرات نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔

سینیٹر سرا ج الحق نے کہاکہ حکومت اور اپوزیشن وہ کام نہیں کر رہی جو وقت اور حالات کا تقاضاہے ۔ مودی کی صورت میں اژدھا ہماری گھات میں بیٹھا ہے ۔ وہ مسجدوں کو مندر بنانے اور بیت اللہ میں بت رکھنے کی باتیں کرتاہے ۔ کشمیر کے معصوم بچے پتھروں سے بھارتی فوج کا مقابلہ کر رہے ہیں اور ہمارے حکمران بھارت کے وسیع رقبے اور بڑی فوج اور ہتھیاروں سے مرعوب ہیں ۔

مسلمان افراد اور اسلحہ کی بجائے ایمانی قوت سے لڑتے ہیں اور اللہ نے ہمیشہ ان کی مدد اور نصرت کی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ علماء و مشائخ کشمیر کی آزادی ، ختم نبوت کے تحفظ اور ملک میں نظام مصطفیؐ کے نفاذ کے لیے قوم کی رہنمائی اور قیادت کریں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکمران لوگوں کی گردنوں پر سوار اور اولیاء کرام قوم کے دلوں پر حکمرانی کرتے ہیں ۔

مشائخ نے ہمیشہ انسانوں کو محبت کا درس دیا اور اللہ کی طر ف بلایا ۔ ملک میں کروڑوں عاشقان رسول ؐ اولیاء اللہ کی درگاہوں پر حاضر ہوتے ہیں ۔ ان درگاہوں کے گدی نشین حضرات کا فرض ہے کہ وہ لوگوں کو نظام مصطفیؐ کے نفاذ کے لیے تیار کریں ۔سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے کہاکہ مغربی استعمار پاکستان کی اسلامی شناخت ختم کرنا چاہتا ہے ۔

اسلام دشمن قوتیں منبر و محراب سے اٹھنے والی آوازوں کو خاموش کرنا چاہتی ہیں ۔ امت مسلمہ میں تفرقہ بازی کو ہوادینا مغرب کا ایجنڈا ہے۔ان سازشوں کو فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور قومی وحدت سے ہی ناکام بنایا جاسکتا ہے ۔کشمیر میں 74دنوں سے بدترین کرفیو ہے اور 80 لاکھ کشمیر ی دنیا کی بڑی جیل میں قید ہیں ۔کشمیر تقریروں اور بیانات سے نہیں عملی اقدامات سے آزاد ہوگا۔

امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر خالد محمود نے کہاکہ ہماری ہزاروں بیٹیاں عصمت دری کے کرب سے گزر رہی ہیں ۔ ہزاروں بیٹے عقوبت خانوں میں بدترین اذیت سے دوچار ہیں لیکن مودی کے مظالم کے سامنے ہم پہلے جھکے ہیں نہ آئندہ جھکیں گے ۔ ہم آخری قطرہٴ خون تک لڑیں گے ۔ ہم پاکستانی حکومت اور فوج سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارا مزید امتحان نہ لیں ، ہم 72 سال سے قربانیاں دے رہے ہیں اور تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔

آج ہمیں آپ کی ضرورت ہے ۔پیر اختر رسول قادری نے کہاکہ اسلام ، پاکستان یا ختم نبوت کے خلاف جب بھی کوئی سازش سامنے آئی جماعت اسلامی نے آگے بڑھ کر اس کا قلع قمع کیا ۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ہمیشہ ریاست مدینہ ، ختم نبوت کے تحفظ اور نظام مصطفیؐ کے نفاذ کی بات کی ۔ پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا ، اب ضروری ہے کہ پاکستان میں عدالتی ، حکومتی نظام قائم ہو۔

خانقاہوںکے گدی نشین جماعت اسلامی کے اس عظیم مشن میں سراج الحق کے ساتھ ہیں ۔ ہمارے بزرگوں نے پاکستان بنایا تھا اور ہم پاکستان کو بچائیں گے ۔غلام رسول اویسی نے کہاکہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی بہت ضروری ہے ۔ ملت کا اتحاد ہی پاکستان کے قیام کے مقاصد کو حاصل کرنے کابہترین ذریعہ ہے ۔ ختم نبوتؐ کے خلاف سازشیں متحد ہو کر ناکام بنائی جاسکتی ہیں ۔ پیر شہزاد چشتی نے کہاکہ اسلام تمام نسل انسانی کے لیے آیاہے ۔ مشائخ کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے اس کانفرنس کے مقاصد پورے ہوںگے ۔