ایف پی سی سی آئی کا پاکستان چین اقتصادی راہداری اتھا رٹی کے قیام کے فیصلے کا خیرمقدم

جمعرات 17 اکتوبر 2019 22:27

ایف پی سی سی آئی کا پاکستان چین اقتصادی راہداری اتھا رٹی کے قیام کے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اکتوبر2019ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبر زآف کامر س اینڈ انڈ سٹر ی کے صدر انجینئر دارو خان اچکزئی نے پاکستان چین اقتصادی راہداری اتھا رٹی کے قیام کے فیصلے کو سراہا ہے ۔ وزیراعظم پاکستان کے اس اتھا رٹی کے قیام کا مقصد پاکستان چین اقتصادی راہداری سے متعلقہ سر گر میو ں کو بڑھانا ، ترقی کے نئے مواقعوں کو تلاش کر نااور علاقا ئی اور عالمی رابطہ کا ری کے ذریعے ممکنہ با ہمی مربوط پروڈکشن نیٹ ورک اور global value chains کے راستے ہموار کر نا ہے ۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئردارو خان اچکزئی نے اسے مثبت اقدام قرار دیتے ہو ئے کہاکہ اس سے مو جو دہ منصوبو ں جن پر کام جا ری ہے ہے کی رکا وٹیں دور ہو ں گی اور ان کی تکمیل جلد ازجلد ممکن ہو سکے گی ۔

(جاری ہے)

انہو ں نے کہاکہ پاکستان چین اقتصادی راہداری اتھا رٹی سے پاکستان میں جوائنٹ وینچر اور سر مایہ کاری کا ایک نیا دور شروع ہو نگے جو ملک میں روز گار کے نئے مواقع ، غر بت جس سے صنعت کاری کو فروغ ملے گی ،نئی ملا زمتو ں کے مواقع پیدا ہو ں گے ، بے روزگاری اور غربت کے خاتمے میں مدد ملے گی اور معیشت پا ئیدار تر قی کی راہ پر گامزن ہو گی۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئردارو خان اچکزئی نے گوادر پو رٹ اور اسی سے وابستہ خصو صی اقتصادی دو نو ں کو ٹیکس اور محصولات میں رعایت دینے پر حکومت کی بھی تعریف کی اور مقا می سر مایہ کاروں اور کاروباری افراد کو ایک جیسی سہو لیات دینے پر زور دیا ۔ انہو ں نے ایف پی سی سی آئی کو سی پیک اتھا رٹی کے بورڈ میں شامل کر نے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ نجی شعبے کو موقف کو سی پیک سے متعلق منصوبو ں میں شامل کیا جا سکے ۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئردارو خان اچکزئی نے سی پیک پر تبصر ہ کرتے ہو ئے کہاکہ سی پیک انفراسٹر کچر ڈویلپمنٹ ، توانا ئی ، کو ئٹہ ، گوادر، خضدار، اتھل ، حب اور ڈیرہ مراد جمال وغیر ہ میں اکنامک دو نو ں کے قیام کے لحاظ سے بلو چستان کی تقدیر بدل دے گا ۔ اس وقت حکومت نے صوبے کی سما جی و معا شی تر قی کے لیے ایسے منصوبے شامل کیئے تھے جو صحت تعلیم اور زراعت کے شعبوں کو بہتر بنا نے میں یقینی طور پر مددگا ر ثابت ہو ں گے ۔ انہو ں نے مزید کہاکہ اس منصوبے سے صو بہ بلو چستان ٹر انز ٹ تجارت کو فروغ دینے اور بلو چستان کی نا استعمال شدہ صلا حیتو ں کی کھو ج کے لیے خطیر رقم کما سکتا ہے جو کہ اس وقت پاکستان کا سب سے کم تر قی والا صو بہ ہے ۔ #