لعل شاہ قبرستان میں شہریوں کو تدفین کی اجازت نہیں دی جارہی ،چار جماعتی اتحاد

وزیراعلیٰ و اعلیٰ حکام سے اپیل ہے فوری طور وقف قبرستان اراضیات کو واگزار کی جاے نہیں توہم عوامی مفادات کیلے اپنا لائحہ عمل طے کرینگے جس کی تمام تر زمہ داری ضلعی انتظامیہ پر عائد ہوگی،صوبائی رہنما ئوں کا بیان

جمعرات 17 اکتوبر 2019 22:47

تمبو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اکتوبر2019ء) نصیرآباد کے چار جماعتی اتحاد کے رہنماؤں جس میں نیشنل پارٹی کے صوبائی ورکنگ کمیٹی کے ممبر کامریڈ تاج بلوچ،نصیرآباد سنی تحریک کے صوبائی رہنما نواب دین ڈومکی، مسلم لیگ (ن) کے ضلعی صدر خان جان بنگلزئی،جماعت اسلامی نصیرآباد کے ضلعی صدر خاوند بخش مینگل نے نیشنل پریس کلب نصیر آباد کے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاہے کہ سابق ڈپٹی کمشنر نصیر آباد نصیر احمد خان ناصر نے ڈیرہ مراد جمالی کے عوام کیلئے لعل شاہ قبرستان کے قریب 6 ایکڑ سے زیادہ اراضی زمین قبرستان کیلئے افتتاح کیا اور اس اراضی کی چھوٹی سی دیوار بھی بنادیا گیا تھا اور زمین قبرستان کیلئے الاٹمنٹ کردیا گیا جسکا نقشہ ریکارڈ کے مطابق نمبر 425 درج ہے جوکہ اس وقت وہ زمین قبضہ مافیا کے قبضے میں ہے جو کہ ڈیرہ مراد جمالی شہریوں کے اپنے پیاروں کو وہاں کسی کو دفنانے نہیں دیاجاتا ہے جس سے ڈیرہ مرادجمالی کے عوام اپنے پیاروں کو دفنانے کیلے شدید تکالیف مشکلات کا سامناہے چار جماعتی اتحاد کے رہنماؤں کا کہناہے کہ ہم نے موجودہ ڈپٹی کمشنر نصیر آباد ظفرعلی بلوچ کو اس حوالے سے درخواست بھی دی مگر انہوں نے بھی کوئی واہ گزار نہیں کروائی اور اس معاملے سے انکار کردیا۔

(جاری ہے)

نصیرآباد کے چار جماعتی اتحاد کے رہنماؤں کا حکام بالا، وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان اورکمشنر نصیرآباد سے پر زور اپیل کی ہے کہ فوری طور وقف قبرستان اراضیات کو واگزار کی جاے نہیں توہم عوامی مفادات کیلے اپنا لائحہ عمل طے کرینگے جس کی تمام تر زمہ داری ضلعی انتظامیہ پر عائد ہوگی ۔