ایچ ای سی نے جامعات میں جنسی ہراسانی، انفرادی زندگی میں مداخلت و عدم برداشت کے واقعات اور بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے معاملات کو وائس چانسلرز اجلاس کے ایجنڈا میں شامل کر لیا

جمعرات 17 اکتوبر 2019 23:01

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2019ء) ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے ملک بھر کی جامعات میں جنسی ہراسانی، انفرادی زندگی میں مداخلت و عدم برداشت کے بڑھتے ہوئے واقعات اور بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی بالخصوص یونیورسٹی آف بلوچستان میں ذاتی زندگی میں مداخلت اور جنسی تشدد کے الزامات کا سختی سے نوٹس لیا ہے۔

ایچ ای سی نے ان معاملات کو 21 اکتوبر 2019ء کو منعقدہ وائس چانسلرز کے اجلاس کے ایجنڈا میں شامل کیا ہے۔

(جاری ہے)

اس میٹنگ میں جامعات میں ہراساں کرنے اور اسی طرح کے دیگر معاملات سے متعلقہ قوانین کا جائزہ لینے اور جامعات کو طلباء کے لیے محفوظ مقامات بنانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر بات چیت کی جائے گی۔ چیئرمین ایچ ای سی اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی نے یونیورسٹی آف بلوچستان کے وائس چانسلر سے جامعہ میں ہونے والے جنسی ہراسانی کی شکایات کے حوالے سے نوٹس لیتے ہوئے بات کی اور انہیں کہا کہ اگر جنسی ہراسانی کے واقعہ میں جامعہ کا کوئی فردملوث پایا گیا تو اس کے خلاف تیزی سے ایکشن لیا جائے ۔

ایچ ای سی کی اعلیٰ تعلیمی اداروں کے لیے جنسی ہراسانی کے حوالے سے پالیسی گائیڈ لائن اس ضمن میں اقدام اور تحقیق کرنے کے بارے میں فریم ورک مہیا کرتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :