ایف بی آر ملک پر بوجھ ہے، اسے ختم کردیں، پھر کتنا پیسہ جمع ہوتا ہے،جسٹس گلزار احمد

ایف بی آر ملک پر بوجھ ہے، ہرسال کھربوں روپے چلے جاتے ہیں، ایف بی آر نے 22 ہزار کی فوج کیا ریکوری اکٹھا کرے گی، ریمارکس

جمعرات 17 اکتوبر 2019 23:39

ایف بی آر ملک پر بوجھ ہے، اسے ختم کردیں، پھر کتنا پیسہ جمع ہوتا ہے،جسٹس ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2019ء) سپریم کورٹ کے جسٹس گلزار احمد نے وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ ایف بی آر ملک پر بوجھ ہے، اسے ختم کردیں دیکھیں پھر کتنا پیسہ جمع ہوتا ہے۔عدالت عظمیٰ میں جسٹس گلزار احمد پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے ایف بی آر کے ملازم محمد انور گورایہ کی درخواست پر سماعت کی۔

اسی سماعت کے دوران جسٹس گلزار احمد ایف بی آر پر کافی برہم ہوئے اور انہوں نے سخت ریمارکس دیے۔

(جاری ہے)

جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ایف بی آر ملک پر بوجھ ہے، ہرسال کھربوں روپے چلے جاتے ہیں، ایف بی آر نے 22 ہزار کی فوج کیا ریکوری اکٹھا کرے گی۔انہوں نے یہ بھی ریمارکس دیے کہ ایف بی آر کو ختم کردیں، دیکھیں کتنا پیسہ جمع ہوتا ہے۔دوران سماعت جسٹس گلزار نے مزید ریمارکس دیے کہ 80 فیصد ٹیکس بالواسطہ جمع ہوتا ہے، صرف 20 فیصد ریونیو اکٹھا کرنے کے لیے 22 ہزار بندے ایف بی آر میں رکھے گئے ہیں۔بعد ازاں مختصر سی سماعت کے بعد عدالت عظمیٰ نے ایف بی آر کے سروس میٹر میں ملازم کے خلاف اپیل کو مسترد کردیا۔