عالمی عدالت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کی پھانسی کی سزا پر نظرثانی کا مشورہ، پاکستان نے غور شروع کر دیا

بھارتی دہشت گرد جاسوس کو پہلے ہی قونصلر رسائی فراہم کی جا چکی جبکہ لاجیکل اور قانونی پروسیجرز سے متعلق اقدامات شروع کر دیئے گئے ہیں: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل

muhammad ali محمد علی جمعرات 17 اکتوبر 2019 22:42

عالمی عدالت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کی پھانسی کی سزا پر نظرثانی کا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 اکتوبر2019ء) عالمی عدالت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کی پھانسی کی سزا پر نظرثانی کا مشورہ، پاکستان نے غور شروع کر دیا، ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ بھارتی دہشت گرد جاسوس کو پہلے ہی قونصلر رسائی فراہم کی جا چکی جبکہ لاجیکل اور قانونی پروسیجرز سے متعلق اقدامات شروع کر دیئے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے بھارتی دہشت گرد جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق پوچھے گئے سوال پر جواب دیتے ہوئے بتایا گیا کہ بھارتی جاسوس کو قونصلر رسائی تو پہلے ہی دی جا چکی، جبکہ معاملے کے مزید قانونی پہلوؤں پر بعد میں بات کی جائیگی۔ اس حوالے سے نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ عالمی عدالت نے پاکستان کو مشورہ دیا تھا کہ کلبھوشن یادیو کو دی جانے والی پھانسی کی سزا پر نظرثانی کی جائے، اب پاکستان اس حوالے سے غور کر رہا ہے، تاہم کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو دی جانے والی پھانسی کی سزا کیخلاف بھارت عالمی عدالت چلا گیا تھا۔ عالمی عدالت نے بھارت کو کلبھوشن یادیو تک قونصلو رسائی فراہم کرنے کا حکم تو دیا تھا، تاہم اس کی پھانسی کی سزا کرنے سے متعلق کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں صرف پاکستان کو مشورہ دیا گیا تھا کہ چونکہ پھانسی کی سزا انسانی حقوق کی خلاف وریزی تصور کی جاتی ہے، اس لیے پاکستان کلبھوشن کی سزا پر نظرثانی کرے۔

تاہم عالمی عدالت پاکستان کو کلبھوشن یادیو کو پھانسی کی سزا دینے سے روکنے کا اختیار نہیں رکھتی۔ بعد ازاں پاکستان نے کلبھوشن یادیو تک بھارت کو قونصلر رسائی بھی دے دی تھی، تاہم ابتدائی طور پر بھارت سے کوئی بھی سفارتی شخص کلبھوشن یادیو سے ملاقات کیلئے نہیں آیا تھا۔