ٹی وی نیوز 3.0 ڈیجیٹل دور میں ٹی وی چینل چلانے کیلئے ایک رہنما کتاب جسے ظفرصدیقی نے تحریرکیا

کہ کتاب نیوزچینلز کی انتہائی دلچسپ دنیا سے متعلق جامع رہنمائی فراہم کرتی ہے جسے مشرق وسطیٰ، افریقہ اور ایشیا میں 24 گھنٹے خبروں کا آغازکرنے والوں میں سے ایک نے لکھا: ’’انڈیپنڈنٹ ٹی وی نیٹ ورک‘‘ کے سابق ایڈیٹر انچیف رچرڈ ٹیٹ

جمعرات 17 اکتوبر 2019 23:37

ٹی وی نیوز 3.0 ڈیجیٹل دور میں ٹی وی چینل چلانے کیلئے ایک رہنما کتاب جسے ..
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 اکتوبر2019ء) ٹی وی نیوز 3.0 ڈیجیٹل دورمیں ٹی وی چینل چلانے کیلئے ایک رہنما کتاب ہے جسے ظفرصدیقی نے تحریرکیا ہے۔ پیپربیک/ قیمت 1295 پاکستانی روپے یا 12.99 پاؤنڈز/ بلیو میگپی بکس ہے۔

کتاب پر تبصرہ کرتے ہوئے برطانوی میڈیا ہاؤس ’’انڈیپنڈنٹ ٹی وی نیٹ ورک‘‘ کے سابق ایڈیٹر انچیف رچرڈ ٹیٹ کا کہنا ہے کہ کتاب نیوزچینلز کی انتہائی دلچسپ دنیا سے متعلق جامع رہنمائی فراہم کرتی ہے جسے مشرق وسطیٰ، افریقہ اور ایشیا میں 24 گھنٹے خبروں کا آغازکرنے والوں میں سے ایک نے لکھا ۔

سابق ایگزیٹو ایڈیٹرسکائی نیوزکرس برکیٹ کے مطابق ’’اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ڈیجیٹل انقلاب 24 گھنٹے چلنے والے نیوز چینلزکیلئے خطرہ ہے تواس کتاب کا مطالعہ کریں اوراپنے نکتہ نظر پر دوبارہ غور کریں‘‘۔

(جاری ہے)

ڈیجیٹل انقلاب کے دورمیں ٹیلیویژن کی خبروں نے جنگوں سے لیکرشاہی شادیوں اورانسان کے چاند پر پہلا قدم رکھنے تک ہربڑے موقع پراہم کردارادا کیا ہے۔

اپنے آغاز کے دور میں ٹی وی چینلز پربڑے کاروباری اورریاستی نشریاتی اداروں کی اجارہ داری تھی جو فیصلہ کرتے تھے کہ کون سی خبرکب اورکہاں نشرہوگی۔ 80 کی دہائی میں تکنیکی ترقی نے ٹیڈ ٹرنر اور روپرٹ مرڈوک جیسے کروڑ پتی کاروباری افراد کو سیٹلائٹ اور کیبل نیٹ ورک کے ذریعے دنیا بھرمیں 24 آورز نیوزچینلز کی جانب مائل کیا۔ آج کل کے ہنگامہ خیزدورمیں انٹرنیٹ اسٹریمنگ سے ٹیلویژن نیوزکی دنیا میں تیزی سے تبدیلی آرہی ہے جس سے چینل لانچ کرنے کے اخراجات میں بھی ڈرامائی طورپرکمی آئی، حکومت، ملٹی نیشنل کمپنیوں اوربڑے سرمایہ کاروں کی اجارہ داری کے بجائے اب کوئی بھی گلوبل نیوزچینل کا آغاز کرسکتا ہے۔

لیکن جب دنیا میں ہرطرف جعلی خبروں کی بھرمارہوتو کون سی خبرقابل بھروسہ ہوسکتی ہے؟۔ دنیا کے 3 براعظموں میں 4 نیوزچینلزچلانے والے ظفرصدیقی نے اپنی کتاب میں نئے دور کے گہرے اثرات اور اس حوالے سے ٹی وی چینلز کو درپیش چیلنجز تفصیل سے بیان کیے ہیں۔ نیوز 3.0 ایک میڈیا ہاؤس مالک کی ایسی منفرد کتاب ہے جوکاروباری شخصیات، میڈیا اورصحافت کے طلبا، اس انڈسٹری اور ہراس شخص کیلئے دلچسپی کا باعث ہوگی جو انسانیت پرٹیلویژن کے اثرات سے متعلق غوروفکرکرتا ہے۔

ڈیجیٹل دورمیں نیوزچینل لانچ کرنے کیلئے یہ کتاب مرحلہ وار رہنمائی فراہم کرتی ہے۔ ظفرصدیقی نے گزشتہ ماہ لندن میں کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کے دوران یہ نام رکھنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ درحقیقت جدید ٹیکنالوجی سے عالمی معیشت کو چوتھے صنعتی انقلاب کا سامنا ہے جسے ورلڈ اکنامک فورم نے 4.0 کا نام دیا ہے، اسی لیے میں نے اپنی کتاب کا نام ’’ٹی وی نیوز3.0‘‘ رکھا ہے۔

ٹیلیویژن ایجاد ہونے کا دور 1.0 تھا جب پورا خاندان خبریں سننے کیلئے ایک چھوٹے سے بلیک باکس کے سامنے بیٹھاکرتا تھا۔ کتاب میں نیوزبزنس سے متعلق مختلف پہلو تفصیل سے بیان کیے گئے ہیں جیسے کہ: - ٹی وی چینل چلانے کے خواب کو حقیقت کا روپ دینے کیلئے موزوں ترین افراد کا انتخاب - سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کیلئےپرکشش بزنس پلان مرتب کرنا - بہترین اسٹوریز اور پروگرام کیسے تیارکیے جائیں - مصنف نے جوغلطیاں خود کیں ان سے بچنا ۔

۔۔۔ اور - کسی بھی ٹی وی چینل کی کامیابی کیلئے 3 ضروری صفات ظفرصدیقی چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ ہیں جنہوں نے 18 سال KPMG کے ساتھ وابستہ رہنے کے بعد بزنس شوز سے متعلق ایک پرائیویٹ پروڈکشن ہاؤس ’’ٹیلی بِز‘‘ کے آغاز سے میڈیا انڈسٹری میں قدم رکھا۔ ٹیلی بِز کے بعد انہوں نے 18 ممالک میں سی این بی سی نیٹ ورک کا آغاز کیا۔ پاکستان کے معروف نیوزچینل سماء ٹی وی کا سہرا بھی ظفرصدیقی کے سرہے۔