لارڈ قربان نے مسئلہ کشمیر کو برطانوی پارلیمنٹ میں اٹھادیا

برطانوی حکومت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرادادیں کے مطابق مسئلہ کے حل میں اپنا اہم کردار ادا کرے

جمعہ 18 اکتوبر 2019 01:55

لندن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2019ء) برطانوی پارلیمنٹ ، (ہاؤس آف لارڈز) کے رکن لارڈ قربان حسین نے جمعرات کے روز برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیر کا مسئلہ اٹھا دیا اور برطانوی حکومت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرادادیں کے مطابق مسئلہ کے حل میں اپنا اہم کردار ادا کرے تاکہ خطے میں امن و خوشحالی لائی جاسکے۔

نلارڈ قربان نے برطانوی پارلیمنٹ ، (ہاؤس آف لارڈز) میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں متعدد مسائل حل حل طلب ہیں اور ان میں سے کچھ اقوام متحدہ میں عرصہ دراز سے حل طلب ہیں اور اقوام متحدہ نے ان کے حل کیلئے متعدد قراردادیں بھی منظورکر رکھی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر صرف برطانیہ جیسے ممالک نے زیادہ موثر کردار ادا کیا ہوتا ، تو یہ مسئلے بہت عرصہ پہلے ہی حل ہوجانے تھے ن۔

(جاری ہے)

لارڈ قربان نے کہا کہ ان دیرینہ مسائل میں سے ایک مسئلہ تنازعہ کشمیرہے ۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیراور کئی دیگر مسائل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی 1948 ، 1949 کی قراردادوںکے مطابق حل ہونے کے منتظرہیںجبکہ اس مسئلہ کے حل کے نتیجہ میں کشمیر میں انصاف اور خطے میں امن و خوشحالی آئے گی ن۔ لارڈ قربان نے کہا کہ بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام بدترین ظلم و ستم سے گزر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج غیر قانونی نظربندی ، عصمت دری ، قتل و غارت گری ، تشدد ، جعلی مقابلوں ، ہزاروں کشمیری افراد لا پتہ کرنے میں ملوثہے اور بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں اجتماعی قبریں بنانے میں بھی ملوث ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان رپورٹس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج کومقبوضہ کشمیر میں آرمی اسپیشل اتھارٹی کے تحت مکمل استثنیٰہے ۔

انہوں نے کہا کہ یو این ایچ آر سی نے اپنی رپورٹ8-19 -201 میں بھارت سے آزادانہ رسائی دینے کو کہا تاکہ اس معاملے کی تحقیقات کے لئے یو این ایچ آر سی کی ٹیم بھارتی مقبوضہ کشمیر جائے تاہم بھارت نے یہ درخواست ماننے سے انکار کردیا تھا۔ لارڈ قربان نے کہا کہ برطانیہ میں مقیم تقریبا 13 لاکھ کشمیری ہندوستان اور پاکستان کے مابین بات چیت میں سہولت کاری کے لئے برطانیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرادادوں پر عمل درآمد میں اپنا اہم کردار ادا کرے تاکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی تکالیف اور اذیت کا خاتمہ کیا جاسکیاور خطے میں پائیدار امن اورخوشحالی کو یقینی بنایا جاسکے ۔