واشنگٹن میں چائلڈ پورنوگرافی کا بہت بڑا نیٹ ورک پکڑا گیا

دنیا بھر کے درجنوں ممالک میں اس کی جڑیں پھیلی ہوئی تھیں

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعہ 18 اکتوبر 2019 05:51

واشنگٹن میں چائلڈ پورنوگرافی کا بہت بڑا نیٹ ورک پکڑا گیا
واشنگٹن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 اکتوبر2019ء)   قصور کا واقعہ جب بھی یاد آتا ہے تو دل لرز اٹھتا ہے۔وہاں سے بچوں کی پورن ویڈیوز بنانے کے نیٹ ورک نے ایک بار پاکستان بھر میں تہلکہ مچا کر رکھ دیا تھا۔پاکستان خاص طور پر پنجاب میں بچوں کے اغوااور ان کے ساتھ زیادتی کے واقعات اس قدر کثرت سے ہو رہے ہیں کہ والدین کو ہر وقت دھڑکا ہی لگا رہتا ہے۔

تاہم بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات دنیا بھر میں ہو رہے ہیں خاص طور پر چائلڈ ورنو گرافی کے کام نے تو ان واقعات میں اضافہ کر دیا ہے۔دنیا بھر میں اس گھناؤنے کام سے متعلق ویب سائٹ اپنی جڑیں مضبوط کرتی جا رہی ہیں تاہم اب امریکہ میں ایک بہت بڑا نیٹ ورک پکڑا بھی گیا ہے۔واشنگٹن میں چائلڈ پورنو گرافی پر کام کرنے اور ویب سائٹ چلانے والوں کی جڑیں دنیا کے کئی ممالک میں تھیں جن کی نشاندہی پر سبھی کارندوں کو بھی گرفتار ر لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

امریکا، برطانیہ اور جنوبی کوریا کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ مشترکہ کارروائی کے نتیجے میں دنیا کا سب سے بڑا چائلڈ پورنوگرافی نیٹ ورک بے نقاب کرلیاہے۔ جنوبی کوریا کے حکام نے کمپیوٹر سرورکو تحویل میں لینے کے بعد بتایا کہ ویب سائٹ پر 10 لاکھ سے زائد بٹ کوئن ایڈریس (نمبروں پر مشتمل خاص طرح کا لنک) برآمد کرلیے۔ان کاکہنا تھا کہ ویب سائٹ میں رجسٹریشن کے لیے تقریباً 10 لاکھ صارفین کی گنجائش تھی۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ آپریشن کے نتیجے میں امریکا، اسپین اور برطانیہ سے کم از کم 23 چھوٹے بچے بھی بازیاب کرالیے گئے ہیں۔امریکی ڈپٹی اسسٹنٹ اٹارنی جنرل ریچرڈ ڈاؤنگ نے بتایا کہ ’انٹرنیٹ پر مشتمل چائلڈ پورنوگرافی نیٹ ورک مواد کے اعتبار سے دنیا کی سب سے بڑی جنسی استحصال کی مارکیٹ ہے‘۔حکام نے نیوز بریفنگ میں بتایا کہ چائلڈ پورنوگرافی ویب سائٹس کو بٹ کوئن کے ذریعے مالی تعاون حاصل رہا لیکن دنیا بھر سے سیکڑوں مشتبہ ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا۔

واشنگٹن میں فیڈرل جیوری نے 23 سالہ جنوبی کورین باشندے پر ’ویلکم ویڈیو‘ نیٹ ورک چلانے کے الزام میں فرد جرم عائد کی۔حکام نے بتایا کہ امریکا، برطانیہ، جنوبی کوریا، جرمنی، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کینیڈا، آئرلینڈ، اسپین، برازیل اور آسٹریلیا سے متعدد افراد کو حراست میں لیا گیاہے۔جبکہ امریکہ کی مختلف ریاستوں الاباما، آرکنساس، کیلیفورنیا، کونیکٹی کٹ، فلوریڈا، جارجیا، کینساس، لوزیانا، میری لینڈ، میساچوسٹس، نیبراسکا، نیو جرسی، نیو یارک، نارتھ کیرولائنا، اوہائیو، اوریگون، پنسلوانیہ، رہوڈ جزیرہ، جنوبی کیرولائنا، ٹیکساس، یوٹاہ، ورجینیا، واشنگٹن اسٹیٹ اور واشنگٹن، ڈی سی سے 337 ملزمان کو حراست میں لیا گیا۔

واضح رہے کہ طبی ماہرین متفق ہیں کہ پورنوگرافی مواد دیکھنے سے ذہنی بری طرح متاثر ہوتا ہے اور اس کے منفی اثرات جنسی خواہشات کی تکمیل کے لیے انسان کو مجرمانہ حد تک فعل کرنے پر مجبور کردیتے ہیں۔