سعودی عرب میں اُلٹی گنگا بہنے لگی، نقاب اوڑھنے والی خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک ہونے لگا

ایک باحجاب سعودی خاتون نے شکایت کی کہ انتظامیہ نقاب کی وجہ سے اُن سے امتیازی سلوک کر رہی ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 18 اکتوبر 2019 12:19

سعودی عرب میں اُلٹی گنگا بہنے لگی، نقاب اوڑھنے والی خواتین کے ساتھ ..
مدینہ منورہ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اکتوبر2019ء) سعودی عرب میں ماضی میں خواتین پر حجاب کی پابندی پر سختی سے عمل درآمد کرایا جاتا تھا، کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا کہ کوئی سعودی خاتون گھر سے باہر بغیر نقاب کے دکھائی دے جائے۔ تاہم اب لگتا ہے کہ سعودی عرب بالکل ہی مخالف سمت میں چل نکلا ہے۔کچھ عرصہ قبل خواتین کی جانب سے یہ شکایات سامنے آئی تھیں کہ ان کے حجاب اوڑھنے کے باعث اُنہیں نوکریاں نہیں دی جا رہیں۔

اور اب ریاض سیزن کے موقع پر ایک باحجاب سعودی خاتون نے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے شکایت کی ہے کہ نقاب پہننے کی وجہ سے ریاض سیزن کی انتظامیہ اُسے امتیازی سلوک کا نشانہ بنا رہی ہے۔ خاتون نے ٹویٹر پر اپنی شیئر کی گئی ویڈیو میں گِلہ کیا کہ اُسے ریاض سیزن میں گائیڈ کے طور پر بھرتی کیا گیا۔

(جاری ہے)

او ر وہ اپنا پُوری ذمہ داری سے انجام دے رہی ہے، مگر انتظامیہ کے کچھ افسران اُسے نقاب اوڑھنے کی وجہ سے پریشان کر رہے ہیں۔

خاتون کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز اُسے انتظامیہ کے افسران نے ریسٹورنٹس کے سامنے یہ کہہ کر ڈیوٹی دینے سے منع کر دیا کہ ہم نقاب اوڑھنے والی لڑکیوں کو یہاں کھڑا نہیں کر سکتے۔ خاتون نے سوال کیا کہ صرف نقاب کی پابندی کرنے کی وجہ سے اُس کے ساتھ یہ سلوک کیوں کیا جا رہا ہے، جبکہ ملازمت دیتے وقت ایسی کوئی شرط نہیں بتائی گئی تھی۔ جبکہ ایک اور خاتون نے خاتون کی ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اُس کے ساتھ بھی امتیازی سلوک برتا گیا، مگر یہ سلوک نقاب کی وجہ سے نہیں، بلکہ رنگت کے باعث ہوا، مجھے صرف اس لیے ریاض سیزن میں بھرتی نہیں کیا گیا کیونکہ میری رنگت سانولی ہے۔

دُوسری جانب نقاب پوش خاتون کی ویڈیو وائرل ہوتے ہی انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے سربراہ تُرکی الشیخ نے بھی اس معاملے کا نوٹس لے لیا ہے، اُنہوں نے ری ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ابھی اور اسی وقت سے تفتیش شروع کر دی گئی ہے، اس معاملے میں قصور وار کو سزا دی جائے گی۔