پسنجر ٹرینوں کی طرح فریٹ سیکٹر بھی منافع بخش ہوگیا ہے،

25کروڑ کی لاگت سے رائیونڈ اسٹیشن سالانہ تبلیغی اجتماع کیلئے کھول دیاگیاہے، 28اکتوبر سے 15 نومبر تک تمام ٹرینیں رائیونڈ ریلوے اسٹیشن پر سٹاپ کریں گی، ایم ایل ون کے پی سی ون کی تکمیل کا کریڈٹ ریلوے افسران اور مزدوروں کو جاتاہے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی رائیونڈ ریلوے اسٹیشن کے افتتاح کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 18 اکتوبر 2019 17:45

پسنجر ٹرینوں کی طرح فریٹ سیکٹر بھی منافع بخش ہوگیا ہے،
لاہور۔18 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2019ء) پاکستان دنیاکا واحد ملک ہے جہاں پسنجر ٹرین کی طرح اب فریٹ سیکٹر بھی منافع بخش ہو گیاہے ،یہ میرا پانچ سال کا ٹارگٹ تھا جو میں نے ایک سال میں پورا کرلیاہے،اللہ کے حکم سے ریلوے کا خسارہ ختم کروں گا،ایم ایل ون کے مکمل ہونے پر ٹرین کی رفتار 160کلومیٹر فی گھنٹہ ہوجائے گی ۔ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے جمعہ کے روز رائیونڈ ریلوے اسٹیشن کے افتتاح کے موقع پر صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ رائیونڈ میں سالانہ تبلیغی اجتماع کے پیشِ نظراس ریلوے اسٹیشن کو کھول دیاگیاہے۔ رائیونڈ ریلوے اسٹیشن کو ساڑھے پچیس کروڑروپے کی لا گت سے تیار کیاگیاہے۔ اس ریلوے اسٹیشن میں ایک ویٹنگ ہال جس میں 50 لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے، 16واش رومز، ایک عددمسجد، تین کرنٹ بکنگ آفسز، 300موٹرسائیکلوں سمیت 100 کاروں کی پارکنگ کی گنجائش ہے۔

(جاری ہے)

یہ اسٹیشن روزانہ پانچ لاکھ روپے انکم دیتاہے اور اجتماع کے دِنوں میں 10 سے 15 لاکھ لوگوں کی روزانہ آمدورفت متوقع ہوگی۔وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ اجتماع کے دوران گرین لائن، جناح ایکسپریس سمیت تمام ٹرینیں رائیونڈ ریلوے اسٹیشن پر سٹاپ کریں گی۔ 28اکتوبر سے لے کر 15 نومبر تک تمام ٹرینیں رائیونڈ ریلوے اسٹیشن پر سٹاپ کریں گی۔

اس کے علاہ اجتماع کے لیے چار سپیشل ٹرینیں بھی چلا رہے ہیں۔ فیصل آباد سے جانے والی ٹرینیں بھی اجتماع کے دِنوں میں براستہ رائیونڈ کراچی جائیں گی۔ تبلیغی اجتماع کے شرکاء وہ لوگ ہیں جن کی کوششوں سے اسلام اور مدرسے قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک سال میں ایم ایل ون کا پی سی ون مکمل کرلیاہے اور اس کا سارا کریڈٹ ریلوے افسروں اور مزدوروں کو جاتاہے، ایم ایل ون بننے سے ریلوے کے سارے کراسزاور انڈرپاسز ختم ہوجائیں گے ہم نے فریٹ سیکٹر میں بھی اپنا ٹارگٹ پورا کرلیاہے اورہم فریٹ ٹرینوں کی تعداد کو سات ، آٹھ سے بڑھا کر 16 تک لے گئے ہیں۔

انہوں نے پسنجر سیکٹر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پسنجرکی 38 نئی ٹرینیں چلائی ہیںاس وقت پسنجر کی کل 138 ٹرینیں ہیں اگر پسنجر کوچز مل گئیں تو ان کی تعداد بھی 150 تک لے جائوں گا۔ انہوں نے فریٹ ٹرینوں کی تعداد کوبڑھانے کے حوالے سے کہا کہ کوشش کروںگا کہ فریٹ کی بھی 20 ٹرینیں کردوں۔ وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ اللہ کے حکم سے ریلوے کا خسارہ ختم کروں گا۔

ایم ایل ون کے مکمل ہونے پر ٹرین کی رفتار 160کلومیٹر فی گھنٹہ ہوجائے گی اس سے ملک کی ترقی اور اکانومی میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور سے کراچی کا فاصلہ 10 گھنٹے میں طے ہوگااس کا کریڈٹ ریلوے مزدوروں کو جاتاہے۔ ملازمتوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلویز نے کہا کہ ریلوے ملازمتوں پر40 فیصد کوٹہ ریلوے مزدور کے بچوں کاہوتاہے ، 10فیصد ریٹائرڈملازمین ، 10فیصد معذور افراد اور 5 فیصد اقلیتوں کا کوٹہ ہوتاہے۔