Live Updates

پاکستان کوریکوڈک اور کارکے میں جرمانہ نہیں دینا پڑے گا، بابراعوان

عالمی اداروں نے جرمانہ معاف کرنے کیلئے وزیراعظم پراعتماد کیا ہے، یہ بڑی خوشخبری ہے کہ عمران خان کے آنے کے بعد ریکوڈک معاملے پر دونوں اطراف رابطے ہوئے ہیں، اب سونے کی کان پھر کھل سکتی ہے، ریکوڈک انشاء اللہ چلے گا، کھُلے گا اور دوڑے گا۔ معاون خصوصی بابراعوان کا انکشاف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 18 اکتوبر 2019 18:36

پاکستان کوریکوڈک اور کارکے میں جرمانہ نہیں دینا پڑے گا، بابراعوان
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 اکتوبر2019ء) وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی قانون دان بابراعوان نے کہا ہے کہ پاکستان کو ریکوڈک اور کارکے میں جرمانہ نہیں دینا پڑے گا،عالمی اداروں نے جرمانہ معاف کرنے کیلئے وزیراعظم پراعتماد کیا ہے، یہ بڑی خوشخبری ہے، کہ عمران خان کے آنے کے بعد ریکوڈک معاملے پر دونوں اطراف رابطے ہوئے ہیں۔اب سونے کی کان پھر کھل سکتی ہے، ریکوڈک بورڈ آف گورنرز سمجھتا ہے کہ پاکستا ن میں شفاف حکومت ہے،ریکوڈک انشاء اللہ چلے گا، کھُلے گا اور دوڑے گا۔

تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء بابراعوان نے پاک ایران گیس پائپ لائن، کارکے اور ریکوڈک سے متعلق امور بارے بتایا کہ یہ خبر پاکستانیو ں کیلئے بڑی خوشخبری ہے۔ایران کے ساتھ سستی ترین گیس پائپ لائن کا معاہدہ ہواتھا، لیکن 2010ء کے بعد 9سال گزر گئے لیکن یہ پراجیکٹ نہیں چل سکا۔

(جاری ہے)

اور اس میں پاکستان کی ریاست نے گارنٹی کی ہے۔اگر کوئی ریاست گارنٹی پوری نہیں کرتی تو پھر کیس عالم ثالثی ادارے میں چلا جاتا ہے۔

وہاں جس فریق کی غلطی ہوتی ہے اس کو جرمانہ کردیا جاتا ہے۔پاک ایران گیس کا معاہدہ ہوا ، اور پائپ لائن شروع ہوگئی۔ دونوں ممالک کے صدور نے افتتاح کیا تھا۔لیکن اب یہ سستی ترین گیس پاکستان میں آئے گی۔وزیراعظم عمران خان سے ایرانی قیادت کے مذاکرات ہوئے ہیں، وہ بھی عالمی ثالثی ادارے کے پاس جا رہا تھا، لیکن ایران نے گیس پائپ لائن منصوبے پر اگلے پانچ سال تک کیس نہ کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔

گیس پائپ لائن منصوبے سے جلد پاکستان میں سستی گیس آئے گی۔انہوں نے کہا کہ ریکوڈک اور کارکے میں عالمی اداروں نے وزیراعظم پر اعتماد کرتے ہوئے جرمانہ معاف کرنے پر اتفاق کیا۔بابراعوا ن نے کہا کہ پاکستان ریکوڈک کیس میں اپنا مقدمہ ہار گیاتھا،عالمی ثالثی ادارے کی جانب سے پاکستان پر ریکوڈک میں 6.2ارب ڈالر جرمانہ ادا کیا گیا تھا۔لیکن یہ بڑی خوشخبری ہے،کہ عمران خان کے آنے کے بعد ریکوڈک معاملے پر دونوں اطراف رابطے ہوئے ہیں۔

اب سونے کی کان پھر کھل سکتی ہے، ریکوڈک انشاء اللہ چلے گا،کھلے گااور دوڑے گا۔ریکوڈک معاملے پر بیک ڈور ڈپلومیسی شروع ہوگئی ہے۔ریکوڈک بورڈ آف گورنرز سمجھتا ہے کہ پاکستا ن میں شفاف حکومت ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ہمارا کارکے کا پراجیکٹ لگا ، جس نے فوری بجلی بنانے کاایک پراجیکٹ لا کرپاکستان میں چلا دیا، لیکن کچھ عدالتی فیصلے ہوئے اور یہ پراجیکٹ ناکام ہوگیا۔کارکے میں پاکستان پر 1.2ارب ڈالرکا جرمانہ عائد ہوگیا تھا۔کارکے کے پراجیکٹ میں اصولی طور پر ویور طے ہوگیا ہے۔اگر یہ جرمانہ معاف ہوجائے پھر کیسا لگے گا؟ کارکے کے معاملے پراب جرمانہ ادا نہیں کرنا پڑے گا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات