ساری جماعتیںآزادی مارچ میں شریک ہونگی،قیادت مولانا فضل الرحمن کرینگے‘ قمر زمان کائرہ

موجودہ حکومت کو اب گھر جانا ہوگا، ،حکومت کو گھر بھیجنے کیلئے متفقہ لائحہ عمل بنایا جائے گا‘ پریس کانفرنس

جمعہ 18 اکتوبر 2019 20:48

ساری جماعتیںآزادی مارچ میں شریک ہونگی،قیادت مولانا فضل الرحمن کرینگے‘ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کو اب گھر جانا ہوگا،عوام کے لئے حکمران ناقابل برداشت ہو چکے ہیں،آزادی مارچ میں ساری اپوزیشن جماعتیں شریک ہوں گی لیکن قیادت مولانا فضل الرحمن کریں گے ،حکومت کو گھر بھیجنے کیلئے متفقہ لائحہ عمل بنایا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے پارٹی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر چوہدری منظور منظور احمد ،چوہدری اسلم گل ،سید حسن مرتضی ،ملک عثمان اور دیگربھی موجود تھے ۔ قمر زمان کائرہ نے کہاکہ پنجاب ایگزیکٹو کی میٹنگ میں مولانا فضل الرحمن کے مارچ میں شمولیت سمیت دیگر معاملات زیر بحث آئے۔بلاول بھٹو نے کراچی سے جلسوں کا آغاز کیا ہے جو سندھ اور پنجاب سے ہوتا ہوا یوم تاسیس پر 30نومبر کو اختتام پزیر ہوگااس پر بھی گفتگو ہوئی،پیپلز پارٹی 27اکتوبر کو مارچ میں بھر پور شرکت کریگی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ ٹیکسوں کے حصول کے دعوے کرنے والی حکومت نے معیشت کا بیڑہ غرق کردیا ہے ،ٹیکس مشینری کو کھلی چھٹی دی گئی کہ وہ وہ کسی کا بھی گریبان پکڑ لے تو پاکستان کا یہی حال ہوگا۔آج تاجر ،عوام ،ڈاکٹر ،کاروباری طبقہ اور مزدور بھی سڑکوں پر ہیں۔آئی ایم تک کہہ رہا ہے آئندہ برس ترقی کی شرح گرے گی،ملک کے قرضے بڑھیں گے ۔آپ کا سٹیٹ بینک کہہ رہا ہے کہ شرح سود کم نہیں ہو سکتی ،آپکا وزیر کہتا ہے نوکری کہاں سے دیں بلکہ ہم ادارے بند کر رہے ہیں،نوکریاں دینا آپکا کام ہے ،باہر سے آکر کسی نے لوگوں کو سہولیات نہیں دینی ۔

کرائم ریٹ تیزی سے بڑھ رہا ہے، خود کشیاں بڑھ رہی ہیں، پھر یہ الزام لگاتے ہیں ہم سب اپنی قیادت کو چھڑوانے کیلئے کر رہے ہیں، یہ ہم نہیں میڈیا کہہ رہا ہے کہ زرداری صاحب کی صحت ٹھیک نہیں انکو ہسپتال منتقل کریں،آپ اگر یہ طریقہ درست نہیں کرینگے تو پیپلز پارٹی احتجاج کی جانب جائیگی۔ انہوںنے کہا کہ حکومت کا کیا عالم ہے کوئی انکے دائرہ کار میں ہی نہیں ،آپ کے اپنے لگائے لوگ کہہ رہے ہیں کہ ادارے کام نہیں کر سکتے حکومت کی مداخلت زیادہ ہے،نیب کا فوکس صرف پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ہیں ،باقی سب ان کے چنگل سے نکل گئی ہیں،کشمیر کا مسئلہ بھی پیچھے چھوڑ دیا دوسری ریاستیں تو چھوڑیں کسی اسلامی ریاست کو بھی ساتھ نہیں جوڑ سکے، اپنی ثالثی ہو نہیں سکی چلے ہیں دوسرے ملکوں کی ثالثی کرانے۔

بھارت کا وزیر اعظم اور وزیر داخلہ جلسوں میں پاکستان کے ٹکڑے کرنے اور پانی بند کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ یہ بات متفقہ ہے کہ یہ حکومت اب نہیں رہ سکتی اس کا رہنا قابل برداشت نہیں،وزیراعظم صاحب آپ نے ملک کی عوام کو خواب دکھائے تھے،ملک کے لوگوں کو روزگار دینا آپ کی ذمہ داری ہے اورآپ کو ہی یہ کرنا ہے۔